چین حد سے زیادہ تجاوز نہ کرے،براک اوباما

267

امریکی صدر براک اوباما نے کہا ہے کہ چین معاشی اور ساؤتھ چائنا کے حوالے سے اپنی حد سے زیادہ تجاوز کرنے کی پالیسی سے گریز کرے۔

امریکی نشریاتی ادارے کو دیئے گئے انٹرویو میں براک اوباما کا کہنا تھا کہ انھوں نے چین میں ہونے والی جی ٹوئنٹی کانفرنس کے دوران اپنے چینی ہم منصب پر واضح کیا کہ ہم بین الاقوامی قوانین اور روایات کو صرف اس لئے تسلیم کرتے ہیں تاکہ ایک مضبوط بین الاقوامی قانون بنے جو ہم سب کے مفاد میں ہے، میرا خیال ہے کہ بین الاقوامی قوانین چین کے بھی حق میں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ چین نے بین الاقوامی معاشی پالیسیوں اور ساؤتھ چائنا سمندر کے حوالے سے بہت سی بین الاقوامی روایات اور قوانین کی خلاف ورزیاں کیں، چین پر واضح کردیا ہے کہ اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔

امریکی صدر کا کہنا تھا کہ انھوں نے چین کے صدر شی جنگ پنگ سے ملاقات میں اس بات پر زور دیا کہ اگر بیجنگ بین الاقوامی قوانین اور روایات پر عمل پیرا رہتا ہے تو ہم اچھے اتحادی بن سکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ایسی کوئی وجہ نہیں ہے کہ امریکا اور چین بین الاقوامی معاملات میں ایک دوسرے کے دوست نہ بن سکیں لیکن چین کو ہمیشہ مغرب مخالف کمیونسٹ پارٹی نے چلایا ہے۔

براک اوباما نے کہا کہ ایک ارب سے زائد آبادی والا چین دنیا کی ایک بڑی معیشت رکھتا ہے اور یقیناً وہ چاہیں گے  کہ بین الاقوامی معاملات میں اسے بڑا کردار ملے، ہم مسلسل یہ بات کہتے رہے ہیں کہ پر امن چین کی ترقی کو خوش آمدید کہیں گے کیونکہ یہ سب کے لئے اچھا ہے لیکن غریب اور تباہ حال چین سب کے لئے خطرناک ہے۔