دہشت گردی کی بھارت،مغربی سرحدوں سے سرپرستی کی جارہی ہے 

209

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان کی سب سے بڑی دشمن دہشت گردی ہے ۔ دہشت گردی کی بھارت اور مغربی سرحد سے سرپرستی کی جارہی ہے۔

 خواجہ اآصف نے کہا کہ 1965میں پاکستان کا ایک دشمن تھا جبکہ آج ہمیں کئی دشمنوں سے مقابلہ ہے ۔ اس وقت کچھ دشمن سرحد کے پار ہیں اور کچھ دشمن ہمارے اندر ہیں ملک کے اندر سب سے بڑا دشمن دہشتگردی ہے ۔ جس کی بھارت اور مغربی سرحد سے سرپرستی ہورہی ہے ۔ آج دہشت گردی کے خلاف ملنے والی کامیابیاں عوام کی مدد سے ملی ہیں جو افواج پاکستان کے پیچھے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح کھڑی ہے ۔ 1965کی جنگ میں کامیابی قوم کے جذبے سے حاصل ہوئی ۔ اس وقت قوم میں قربانی اور افواج پاکستان کے ساتھ محبت کا جذبہ تھا جس کی وجہ سے ہم اس وقت بھی وطن عزیز کا دفاع کرنے میں کامیاب رہے اور آج جو کامیابیاں حاصل ہورہی ہیں اسی جذبے کی وجہ سے ہورہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کوئی ادارہ سیاسی پارٹی یا کوئی گروہ اکیلے نہ تو ملکی مسائل حل کرسکتے ہیں اور نہ ہی اس ملک کی سرحدوں کا نظریاتی اور جغرافیائی دفاع کرسکتے ہیں ۔ ملک کے طول و عرض میں اتحاد یگانگت اور بھائی چارے کی ضرورت ہے ۔ جس سے ملک کی نظریاتی اور جغرافیائی سرحدوں کا دفاع ہوسکتا ہے۔