ایف بی آر نے ارکان پارلیمنٹ کی ٹیکس ڈائریکٹری برائے 2015 جاری کر دی

191

فیڈرل بورڈ آف ریونیو( ایف بی آر) نے ارکان پارلیمنٹ کی ٹیکس ڈائریکٹری برائے 2015 جاری کر دیں ،وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ یہ ایف بی آر کی تیسری ٹیکس ڈائریکٹری ہے،ڈائریکٹر ی میں تاخیر تاجروں کے ساتھ مذاکرات کی وجہ سے ہوئی،گزشتہ تین سال میں گوشوارے جمع کرانے میں ساڑھے تین لاکھ کاا اضافہ ہوا،پاکستان دنیا کا چوتھا ملک ہے جو ارکان پارلیمنٹ کی ٹیکس ڈائریکٹری شائع کر رہا ہے۔

جمعہ کو وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ایف بی آر  ٹیکس ڈائریکٹری 2015 کا اجرا کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایف بی آر کی تیسری ٹیکس ڈائریکٹری ہے۔ڈائریکٹر ی میں تاخیر تاجروں کے ساتھ مذاکرات کی وجہ سے ہوئی۔ پاکستان دنیا کا چوتھا ملک ہے جو پارلیمنٹ اراکین کی ڈائریکٹری شائع کر رہا ہے۔ڈائریکٹری کے اجرا کے لیے کابینہ کی منظوری لی گئی۔اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہ سے ٹیکس کٹ جاتا ہے۔جو اراکین پارلیمنٹ گوشوارے جمع کرائیں گے ان کے نام پھر اپ ڈیٹ کر دیں گے۔

گزشتہ تین سال میں گوشوارے جمع کرانے میں ساڑھے تین لاکھ کا اضافہ ہوا۔ڈائریکٹریز کے مطابق وزیراعظم نوازشریف نے 2015 میں 25لاکھ روپے ٹیکس دیا۔مولانا فضل الرحمان نے 49ہزار90روپے ٹیکس ادا کیا ۔جہانگیر ترین کے 3کروڑ 76لاکھ روپے کا ٹیکس ادا کیا ۔ عمران خان نے 76ہزار 244روپے ٹیکس ادا کیا ۔ جہانگیر ترین کا ٹیکس نوازشریف ، شہباز شریف ، حمزہ شہباز سے زیادہ ہے ۔ حمزہ شہباز نے 63لاکھ 30روپے ٹیکس جمع کرایا۔ اسحاق ڈار نے 39لاکھ13ہزار ٹیکس ادا کیا۔ خواجہ آصف نے 4لاکھ 66ہزار ٹیکس دیا۔ سعد رفیق نے 29لاکھ 57ہزار روپے ٹیکس دیا۔ عابد شیر علی نے 1لاکھ 28ہزار ،دانیال عزیز نے 4لاکھ 21ہزار ٹیکس ادا کیا۔ انوشہ رحمان 78ہزار، طلال چوہدری 47ہزار ، محمود خان اچکزئی نے 17ہزار 331روپے ٹیکس دیا۔ اسد عمر نے 42لاکھ60ہزار روپے کا ٹیکس ادا کیا۔ ایاز صادق نے 13لاکھ 73ہزار ، شاہد خاقان عباسی نے 21لاکھ 38ہزار ٹیکس دیا۔شہباز شریف نے 77لاکھ روپے ٹیکس دیا۔