ہندوستان ریاستی دہشت گردی کو تقویت دے رہا ہے،تہمینہ جنجوعہ

355

 اقوام متحدہ جنیوا میں پاکستان کی مستقل مندوب تہمینہ جنجوعہ کا کہنا ہے کہ ہندوستان اپنے پڑوسی ممالک میں دہشت گردوں کو مدد فراہم کر رہا ہے اور ریاستی دہشت گردی کو تقویت دے رہا ہے۔

اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں خطاب کے دوران تہمینہ جنجوعہ کا کہنا تھا کہ ہندوستان کی جانب سے کشمیریوں پر کالے قوانین استعمال کیے جارہے ہیں،جن کے تحت ہندوستانی فورسز کو کشمیریوں کے قتل کا اختیار حاصل ہے، جبکہ کشمیر میں تعینات 7 لاکھ سے زائد فوجی اہلکاروں نے خونریزی کا بازار گرم کر رکھا ہے۔

لاپتہ افراد کے حوالے سے ایشیائی فیڈریشن کے چیئر پرسن خرم پرویز کو ہندوستان جانے سے روکنے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے تہمینہ جنجوعہ کا کہنا تھا کہ خرم پرویز کو انسانی حقوق کونسل میں خطاب سے اس لیے روکا گیا کیونکہ وہ کونسل کے ارکان کو کشمیر کے حقیقی حالات سے آگاہ کرنا چاہتے تھے۔اس موقع پر انہوں نے نوم چومسکی سمیت 52 بین الاقوامی دانشوروں کے کھلے خط کا بھی حوالہ دیا، جس میں خرم پرویز کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے زور دیا گیا تھا کہ خرم پرویز کے خلاف ایکشن، کشمیر میں ہندوستان کے بڑھتے ہوئے جبر کی نشانی ہے۔

تہمینہ جنجوعہ کا کہنا تھا کہ ہندوستان مسلسل بین الاقوامی انسانی قوانین کی خلاف ورزی اور اپنے پڑوسی ممالک میں دہشت گردوں کو مدد فراہم کر رہا ہے، پاکستان نے بین الاقوامی برادری اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون کو، ہندوستان کی جانب سے بلوچستان اور کراچی میں دہشت گردوں کی مدد کرکے پاکستان میں تخریبی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے واضح ثبوت فراہم کیے، جن میں ہندوستانی خفیہ اور سیکیورٹی ایجنسیوں کے طالبان سے تعلقات کے ثبوت بھی شامل تھے۔انہوں نے ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کی مخدوش صورتحال کے حوالے سے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی جانب سے ٹھوس اقدامات اٹھائے جانے کی ضرورت پر بھی زور دیا