اسٹیٹ بینک نے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا

165

اسٹیٹ بینک نے شرح سود75۔5 فیصد کی سطح پر برقرار رکھتے ہوئے آئندہ دو ماہ کیلئے مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا۔

گورنر اسٹیٹ بینک اشرف وتھرا کی سربراہی میں مانیٹری پالیسی کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا ہے کہ شرح سود کو بغیر کسی تبدیلی کےاگلے دو ماہ کیلئے  5.75 فیصد کی سطح پر برقرار رکھا ہے۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق رواں مالی سال اوسط مہنگائی کی شرح گزشتہ سال کی نسبت دگنی ہوگئی ہے جب کہ ملکی طلب میں متوقع اضافہ آئندہ مہینوں کے دوران مہنگائی کی راہ متعین کرے گا۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق تیل کی بین الا قوامی قیمتوں کا رجحان غیر یقینی ہے۔چین کی معیشت کی سست روی اور امریکا کے فیڈرل ریزرو کی جانب سے شرح سود میں اضافہ حالات پر بری طرح اثر انداز ہورہا ہے۔ زرِمبادلہ ذخائر کی بلند سطح نے بازارِ مبادلہ کے استحکام میں مدد دی ہے جب کہ گرتی ہوئی برآمدات اور بڑھتی ہوئی درآمدات کے باعث خسارہ مزید بڑھنے کا خطرہ ہے۔

اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ سازگار معاشی ماحول کے باعث اب تک پاکستان کی کارکردگی اچھی رہی ،پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبوں میں تیزی آرہی ہے اور سلامتی کی بہتر صورت حال بیرونی سرمایہ کاری کو بھی اپنی جانب راغب کرے گی۔