حلب کی کشیدہ صورتحال سے بانکی مون پریشان اور خوفزدہ ہیں،سٹیفین دوجیرک 

258

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بانکی مون کے ترجمان سٹیفین دوجیرک نے کہا کہ حلب کی کشیدہ صورتحال ،آتش گیر ہتھیاروں کے استعمال کی خبروں سے بانکی مون پریشان اور خوفزدہ ہیں۔ حملوں میں 45 شہری ہلاک ہوچکے ہیں، شہریوں کی زندگیوں کے تحفظ کیلئے بین الاقوامی عزم کیلئے یہ ایک سیاہ دن ہے ۔

اقوام متحدہ نے کہا کہ حلب میں شامی فوج کے حملوں میں 20لاکھ افراد تک پانی کی رسدمیسر نہیں، پانی کی قلت کی وجہ شہری آلودہ پانی پینے پر مجبور ہیں۔ اقوام متحدہ کے ادارے یونیسف نے کہا کہ باغیوں کے زیرِ قبضہ علاقے میں پانی فراہم کرنے والے پمپ سٹیشن کی مرمت نہیں کی جاسکی ۔یونیسف ڈپٹی ڈائریکٹر جسٹن فورتھسائٹ کا کہنا ہے کہ حلب آہستہ آہستہ مر رہا ہے اور دنیا دیکھ رہی ہے۔

شامی وزیر خارجہ ولید المعلم کا کہنا ہے کہ شام کی فوجیں دہشت گردی کے خلاف لڑائی میں کامیابی سے آگے بڑھ رہی ہیں۔شام کی موجودہ صورتحال پر بات چیت کے لیے اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل نے گزشتہ روز اجلاس طلب کیا گیا جس میں امریکہ برطانیہ اور فرانس شرکت کریں گے۔

بان کی مون کے ترجمان دوجیرک نے ایک بیان میں کہا کہ دو روز قبل جب شام کی فوج نے مشرقی حلب کے علاقے پر قبضے کے لیے حملے شروع کیے تبھی سے وہاں سے آتشگیر ہتھیاروں اور بنکر تباہ کرنے والے بموں سے لیس فضائی حملوں کی خبریں آتی رہی ہیں۔بیان کے مطابق بان کی مون کا کہنا تھا کہ عام شہریوں کی زندگیوں کے تحفظ کے لیے جو بین الاقوامی عزم ہے اس کے لیے یہ ایک سیاہ دن ہے۔ادھر شامی وزیر خارجہ ولید المعلم کا کہنا ہے کہ شام کی فوجیں دہشت گردی کے خلاف لڑائی میں کامیابی سے آگے بڑھ رہی ہیں۔

 واضح رہے کہ شام کی حکومت صدر بشار الاسد کے خلاف تمام باغیوں کو دہشت گرد تصور کرتی ہے۔نیویارک میں انھوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے اپنے خطاب میں کہا کہ انھیں پہلے کے مقابلے میں اب فتح کا زیادہ امکان لگ رہا ہے۔اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ شامی فوج کے حملوں کی وجہ سے حلب کے تقریبا 20 لاکھ افراد کو اس وقت پانی کی رسدمیسر نہیں۔اس کے مطابق حلب کے بیشتر علاقے میں پانی کی قلت ہے اور اب بیشتر افراد آلودہ پانی پر گزارا کرنے پر مجبور ہیں جس سے انھیں شدید بیماریوں کا خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔

بچوں کے لیے اقوامِ متحدہ کے ادارے یونیسف کے مطابق گزشتہ روز ہونے والی بمباری کے باعث باغیوں کے زیرِ قبضہ علاقے میں پانی فراہم کرنے والے پمپ سٹیشن کی مرمت نہیں کی جاسکی۔یونیسف کا کہنا ہے کہ شہر میں موجود پانی نکالنے والا دوسرا پمپ بھی بند ہے۔ادارے کے ڈپٹی ڈائریکٹر جسٹن فورتھسائٹ کاغیر ملکی خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ حلب آہستہ آہستہ مر رہا ہے اور دنیا دیکھ رہی ہے، تازہ ترین غیر انسانی حرکت یہاں بمباری اور لوگوں کا پانی بند کرنا ہے۔

شام کی فوج کی جانب سے بمباری میں گزشتہ روز مزید 25 افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ گذشتہ روز 45 افراد مارے گئے تھے۔کارکنان کا کہنا ہے کہ حلب پر بمباری کے لیے روس اور شام کے جنگی طیارے مشترکہ طور پر کارروائی کر رہے ہیں لیکن روس نے اس کارروائی میں اپنی شمولیت سے متعلق کچھ بھی نہیں کہا ہے۔