افغانستان ، امریکی ڈرون حملے میں داعش کے کمانڈر سمیت 18شدت پسند ہلاک

209

افغانستان کے صوبے ننگرہار میں امریکی ڈرون حملے میں داعش کے کمانڈر سمیت 18شدت پسند ہلاک اور 12زخمی ہوگئے ،مرنے والوں کے اہلخانہ نے الزام عائد کیا ہے کہ فضائی حملے میں عام شہریوں کو نشانہ بنایا گیا ۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق افغان حکام کا کہنا ہے کہ فضائی حملہ بدھ کی صبح ننگر ہار کے ضلع اچین میں ہوا جس میں داعش کے کمانڈر قاری حمزہ سمیت 18شدت پسند مارے گئے ۔ننگر ہار سے تعلق رکھنے والے ایک رکن اسمبلی عصمت اللہ شنواری نے بتایا کہ پاکستان کی سرحد سے متصل ضلع اچین میں لوگوں کا ایک گروپ حج سے واپس آنے والے قبائلی رہنما کے گھر ان سے ملاقات کے لیے جمع تھے کہ اچانک مکان پر بمباری کردی گئی۔انہوں نے بتایا کہ اس حملے میں 12 افراد زخمی بھی ہوئے جن میں قبائلی رہنما بھی شامل ہیں۔دوسری جانب صوبائی پولیس چیف کے ترجمان حضرت حسین مشرقوال کا کہنا ہے کہ فضائی حملے میں شدت پسند تنظیم داعش کے وفاداروں کو نشانہ بنایا گیا۔

افغانستان میں امریکی فوج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل چارلس کلیولینڈ نے تصدیق کی کہ ضلع اچین میں صبح کے وقت انسداد دہشت گردی آپریشن کے تحت فضائی حملہ کیا گیا۔انہوں نے مزید کہا کہ امریکی فضائیہ نے ضلع اچین میں ایک کارروائی ضرور کی ہے تاہم آپریشنل سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر وہ اس کارروائی کی تفصیلات نہیں بتاسکتے۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہمیں اس حملے میں بعض افغان شہریوں کی ہلاکت کی بھی اطلاعات ملی ہیں جس کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔

دریں اثنا افغان خبر ایجنسی خامہ پریس کی رپورٹ کے مطابق فضائی حملے میں 18 افراد ہلاک ہوئے اور اس میں داعش کے وفاداروں کو نشانہ بنایا گیا۔رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ اس حملے میں شدت پسند تنظیم کا ایک کمانڈر اور ایک شیڈو جج بھی ہلاک ہوا ہے جن کی شناخت قاری حمزہ اور محمد خان کے ناموں سے ہوئی۔