ملک کی تقدیر صرف دیانتدار قیادت ہی بدل سکتی ہے ،سینیٹر سراج الحق

295

امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ حکومت سے ہزار اختلافات کے باوجود ہم بھارت سے مقابلے کے لیے حکومت اور فوج کے ساتھ کھڑے ہیں ۔ پوری پاکستانی قوم مودی کے خلاف متحد ہے۔ مودی جیسے انتہا پسند وزیراعظم کی موجودگی میں بھارت متحد نہیں رہ سکتا ۔ میں ہندوستان میں کئی نئے پاکستان دیکھ رہاہوں ۔پوری دنیا بھی بھارت کے ساتھ کھڑی ہو جائے ، بھارت پاکستان سے کبھی جنگ نہیں جیت سکتا ۔ مودی اگر باز نہ آئے تو یہ جنگ ممبئی اور دہلی میں لڑی جائے گی ۔ مودی کی شر انگیز یوں سے خطے کے ساتھ ساتھ دنیا بھر کے امن کو خطرہ ہے ۔ جنگ ایک بار شروع ہو گئی تو کسی ایک خطے تک محدود نہیں رہے گی ۔ ہم امن چاہتے ہیں ، ہماری بھارت کے عوام سے نہیں،ہندوذہنیت اور برہمن سامراج سے جنگ ہے ۔ہماری امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔

سینیٹر سراج الحق نے  وزیراعظم سے مطالبہ کیا کہ پاکستانی سفیر کو بھارت سے واپس بلائیں اور کشمیر کی آزادی تک بھارت کے ساتھ ہر قسم کی بات چیت ختم کی جائے ۔حکمرانوں سے پوچھتاہوں کہ آج تمہارا دوست اوباما کہاں ہے ۔ہمیں امریکہ پر نہیں ، اپنے اللہ پر اعتماد کرناچاہیے اور حکمران بھی امریکہ کی بجائے مکہ مکرمہ کو اپنا قبلہ بنائیں ۔ امریکہ نے ایک بار نہیں ، بار بار ہمیں دھوکا دیاہے ۔ افواج پاکستان ایمان ، تقویٰ اور جہاد کا راستہ اختیار کرے تو فتح ان کے قدم چومے گی ۔پاکستان کو جب تک ایک اسلامی اور ویلفیئر ریاست نہیں بنالیتا چین سے نہیں بیٹھوں گا ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے فیصل آباد میں کرپشن کیخلاف بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

 جلسے  سے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ ، میاں محمد اسلم ، میاں مقصود احمد ، زبیر گوندل اور سردار ظفر حسین نے بھی خطاب کیا ۔ اس موقع پر ڈپٹی سیکرٹری جنرل محمد اصغر اور سیکرٹری اطلاعات امیر العظیم بھی موجود تھے ۔ جلسے میں ہزاروں لوگو ں نے شرکت کی ۔خواتین اور بچوں کی بھی بڑی تعداد شریک تھی ۔

سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ کشمیری اسلام اور پاکستان پر اپنی جانیں نچھاور کر رہے ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ پاکستان ان کی سرپرستی کرے ، مگر ہمارے حکمران امریکہ اور بھارت سے خائف ہیں اور کھل کر کشمیریوں کی حمایت نہیں کر رہے ۔ انہوں نے کہاکہ حکمرانوں نے ہمیشہ قوم کو دھوکہ دیااور عالمی سامراج کی غلامی کی ۔ حکمران ملک کو ساتھ خیانت کررہے ہیں ۔ قومی اداروں کو تباہ کرنے والے نااہل حکمرانوں نے قوم کو آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کی غلامی کی زنجیروں میں جکڑ دیاہے ۔ بار بار حکومت میں آنے والے جاگیردار اور سرمایہ دار قومی خزانے کو لوٹ کر بیرون ملک منتقل کرتے رہے اور عوام کو مسائل کی بھٹی میں جھونک دیا ۔

 انہوں نے کہاکہ پانچ مرلے کے مکان میں رہنے والے اب دو دوایکڑوں پر محیط بنگلوں میں رہتے ہیں ۔ غریب ملک پر حکومت کرنے والوں کا رہن سہن اور کلچر ہمارے ساتھ نہیں ملتا ۔ پہلے ان کے بڑے ہمارے بڑوں پر حکومت کرتے رہے اور اب 70سال سے ان نام نہاد جمہوریت پسند حکمرانوں نے قوم کو اپنا غلام بنار کھاہے ۔ انہوں نے کہاکہ ملک پر ایک ظلم و جبر کا راج ہے ۔ مزدوروں اور کسانوں کو اپنا خون پسینہ بہانے کے باوجود پیٹ بھر کر کھانا نہیں ملتا ۔ ان کی محنت کا پھل کارخانہ دار اور جاگیردار کھا رہے ہیں ۔ ہم استحصالی اور طبقاتی نظام کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا چاہتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ملک کی تقدیر صرف دیانتدار قیادت ہی بدل سکتی ہے ۔

سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ میں گزشتہ ایک سال سے کرپشن کے خلاف جنگ لڑ رہاہوں ۔ میں پاکستان کے عوام کے ساتھ ساتھ اعلیٰ ترین عدالتوں سے بھی رجوع کیاہے ۔ پاکستان کے عوام ملک میں جس تبدیلی اور انقلاب کا انتظار کرہے ہیں وہ صرف اسلامی نظام کے نفاذ سے ممکن ہے ۔ 70سال میں عوام نے نام نہاد جمہوریت اور فوجی آمریتوں کو دیکھاہے ۔ اقتدار میں آنے والے وڈیروں ، جاگیرداروں اور فوجی جرنیلوں نے ہمیشہ عوام کا استحصال کیا اور ان کا خون چوسنے کے بعد لندن امریکہ یا دبئی میں عالی شان محل بنا کر زندگی کے مزے لوٹتے ہیں ۔ امریکہ نے اپنے غلاموں کو پاکستان کے حکمران بنایا ۔ معین قریشی رات کے اندھیرے میں ایئر پورٹ پر اترے اور انہیں راتوں رات وزیراعظم بنا دیا گیا ۔اسی طرح شوکت عزیز کو امپورٹ کیا گیا اور امریکی ایجنڈے کی تکمیل کے لیے وزیراعظم بنایا گیا ۔

سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ کرپٹ حکمرانوں کے خلاف اس وقت تک لڑتارہوں گا جب تک غریبوں کی لوٹی ہوئی دولت کی ایک ایک پائی ان کے پیٹ پھاڑ کر واپس نہیں لیتا ۔ انہوں نے کہاکہ کرپٹ حکمرانوں نے عوام کو تعلیم ، صحت ، روزگار اور چھت سے محروم کر رکھاہے ۔ حکمران اپنی عیاشیوں میں مبتلا ہیں سب سے کم خرچ صحت اور تعلیم پر کیا جارہاہے ۔ ایک پاکستانی شہری کی صحت پر سالانہ ایک سو گیارہ روپے خرچ ہو رہے ہیں جبکہ حکمرانوں کی سیکورٹی پر اربوں روپے خرچ ہوتاہے ۔سمجھ میں نہیں آتا کہ معصوم صدر کو کس سے خطرہ ہے جن کی سیکورٹی پر ملک بھر کے عوام کی تعلیم اور صحت سے زیادہ خرچ ہورہاہے ۔

سراج الحق نے کہاکہ جماعت اسلامی اقتدار میں آ کر مزدوروں کو کارخانے اور کسانوں کو جاگیروں کی پیداو ار میں شریک کرے گی ۔ معصوم اور بچوں اور بوڑھوں کے لیے وظیفہ مقرر کیا جائے گا ۔ پانچ بڑی بیماریوں کا سرکاری خرچ پر علاج ہوگا ۔ وی آئی پی کلچر کو ہمیشہ کے لیے دفن کردیا جائے گا اور ایسے ہسپتال بنائیں گے کہ حکمرانوں کو علاج کے لیے باہر نہ جانا پڑے۔