الیکشن کمیشن نے انتخابی فہرستوں کو درست نہ کیا تو عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے ،حافظ نعیم الرحمن

253

جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ درست ووٹرلسٹیں ہی شفاف انتخابات کے لیے پہلی سیڑھی ہے اگر ان کو درست نہیں کیا گیا تو آئندہ عام انتخابات بھی ماضی کی طرح دھاندلی زدہ ثابت ہوں گے۔ موجودہ انتخابی فہرستوں میں 15سے 25فیصد تک غلط اور بوگس اندراج موجود ہے جب کہ لاکھوں ووٹرز کا اندراج نہیں کیا گیا، الیکشن کمیشن نادرا کے ڈیٹا بیس کے مطابق ووٹر لسٹوں کی تصیح کرے ،الیکشن کمیشن نے انتخابی فہرستوں میں موجود بے ضابطگیوں کو درست نہ کیا تو سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کی جائے گی، عوامی سطح پر احتجاج کو منظم کیا جائے گا پھر بھی مسئلہ حل نہ ہوا تو سڑکوں پر احتجاج کیا جائے گا۔ ووٹر لسٹوں کی درستگی اور تصحیح و تصدیق کے عمل کے نام پر نمائشی اقدامات کرنے کے بجائے ووٹرلسٹوں کو نادرا کے ڈیٹا بیس کے مطابق درست کیا جائے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کے روز ادارہ نورحق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پرجماعت اسلامی کراچی کے سیکریٹری عبد الوہاب، الیکشن کمیشن سیل کے انچارج صابر احمد،قاضی صدر الدین،جماعت اسلامی کراچی کے سیکریٹری اطلاعات زاہد عسکری ،جماعت اسلامی کراچی کے ڈائریکٹر پبلک ریلیشن عنایت اللہ اسماعیل اور دیگر بھی موجود تھے ۔

حافظ نعیم الرحمن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ووٹر لسٹوں کے بارے میں جماعت اسلامی نے ماضی میں بھی بار بار یہ بات کی ہے کہ موجودہ ووٹر لسٹوں میں بے شمار خرابیاں، بے ضابطگیاں اور غلطیاں ہیں جو سراسرالیکشن کرپشن کے زمرے میں آتا ہے کیونکہ جب ووٹر لسٹیں درست نہیں ہوں گی تو آزادانہ اور شفاف انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں ہوسکے گا ۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے ستمبر میں اعلان کیا تھا 10اکتوبر تک ووٹر لسٹیں درست کی جائیں گی اور کراچی میں ووٹرز اپنے اندراج یا غلط اندراج کو درست کراسکیں گے ۔ ان لسٹوں میں نئے سرے سے تصحیح کی جائے گی اور اس میں بنیادی کام یہ ہوگا کہ الیکشن کمیشن کا عملہ گھر گھر جاکر ووٹر لسٹوں کی تصدیق کرے گا اور جس بڑے پیمانے پر ووٹر لسٹوں میں بے ضابطگیاں موجود ہیں ان کو درست کیا جائے گا ۔ اس سلسلے میں شہر میں الیکشن کمیشن کے موجودہ اعلان کے مطابق 278ڈسپلے سینٹر قائم کیے جانے تھے ۔جہاں مکمل فہرستیں رکھی جانی تھیں لیکن اعلان کردہ دعوے کے مطابق 20فیصد بھی ڈسپلے سینٹر قائم نہیں کیے گئے اور جہاں جہاں چند مقامات پر یہ سینٹر قائم کیے گئے ہیں وہاں نہ ووٹر لسٹیں موجود ہیں اور نہ ہی وہاں موجود عملے کو اس کے بارے میں کچھ پتا ہے ۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی نے ووٹرلسٹوں میں غلط اندراج اور غلط پتوں پر بوگس اندراج کے حوالے سے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی اور 2013ءکے عام انتخابات سے قبل سپریم کورٹ آف پاکستان نے حکم دیا تھا کہ کراچی میں ووٹر لسٹوں کی تصحیح کی جائے اور یہ پورا کام فوج کی نگرانی میں کرایا جائے ۔الیکشن کمیشن نے 2013ءمیں چند مخصوص حلقوں میں فوج کے اہلکاروں کو سامنے رکھ کر اخبارات میں تصاویر شائع کرائیں اور اسی بنیاد پر ووٹر لسٹوں کی درستگی اور تصحیح کے حوالے سے سپریم کورٹ میں جواب داخل کردیا لیکن عملاً ووٹر لسٹوں کو درست نہیں کیا گیا اور 2013ءکے عام انتخابات میں یہ بات کھل کر سامنے آئی کہ ووٹرلسٹوں میں بے شمارخرابیاں ، بے ضابطگیاں اور فاش غلطیاں موجودہیں ۔اس سلسلہ میں جماعت اسلامی نے بار بار الیکشن کمیشن کو توجہ دلائی ملاقاتیں کیں ، خطوط لکھے لیکن ان پر کوئی توجہ نہیں دی گئی اور اب ایک دفعہ پھر نمائشی اندراج مہم شروع کی گئی ہے جس کا کوئی مثبت نتیجہ سامنے نہیں آئے گا ۔

جماعت اسلامی نے اپنے کارکنوں کے ذریعے شہر کے تمام اضلاع میں ہر یوسیز کے اندرووٹر لسٹوں کا جائزہ لیا ہے جس میں غلط اندراج کی شکایات اور خرابیاں سامنے آئی ہیں اور ہم نے ان کی واضح طور پر نشاندہی کی ہے۔ ہمارے کیے گئے کام کے مطابق اب بھی لسٹوں میں 15سے 25فیصد تک غلط اور بوگس اندراج موجود ہے ۔ اس کام کے بعد ہم ایک بارپھر الیکشن کمیشن سے رابطہ کررہے ہیں ان کو خط بھی لکھیں گے اور ملاقات بھی کریں گے اور ان کو توجہ دلائیں گے کہ اس طرح کے نمائشی اقدامات سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ الیکشن کمیشن نے اس وقت جو طریقہ اختیار کیا ہے وہ انتہائی پیچیدہ اور بوگس ہے ایک عام ووٹر اپنا غلط اندراج یا غلط پتے پر اپنا اندراج ختم کرواسکتا ہے اور نہ اسے درست کراسکتا ہے ۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ ووٹر لسٹوں کی درستگی اور تصحیح و تصدیقی عمل کے نام پر نمائشی اقدامات کرنے کے بجائے تمام ووٹرلسٹوں کو نادرا کے ڈیٹا بیس کے مطابق حلقے کی سطح پر بنایا جائے جس سے بڑی حد تک ووٹر لسٹوں میں دھاندلی کا مسئلہ حل ہوسکے گا کیونکہ درست ووٹرلسٹیں ہی شفاف انتخابات کے لیے پہلی سیڑھی ہے اگر ان کو درست نہیں کیا گیا تو آئندہ عام انتخابات بھی ماضی کی طرح دھاندلی زدہ ثابت ہوں گے ۔جماعت اسلامی اس سلسلے میں الیکشن کمیشن سے تعاون کرنے پر تیار ہے۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے انتخابی فہرستوں میں موجود بے ضابطگیوں کو درست نہ کیا تو ہم پہلے مرحلے میں الیکشن کمیشن کے ذمہ داران سے ملاقات کریں گے ۔سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کی جائے گی ۔ عوامی سطح پر احتجاج کو منظم کیا جائے گا ۔دیگر سیاسی و مذہبی جماعتوں سے بھی رابطے کیے جائیں گے ۔ ہم سمجھتے ہیں کہ پیپلز پارٹی کی ذمہ داری ہے کہ وہ الیکشن کے انعقاد میں اپنا اثر و رسوخ استعمال کرے اور ووٹر لسٹوں کی درستگی میں کردار ادا کرے ۔الیکشن کمیشن بااختیار ادارہ ہے ۔حکومت کے تمام اداروں کو ٹھیک کرسکتا ہے ۔ضرورت اس امر کی ہے کہ پارلیمنٹ میں بھی اس حوالے سے ضروری قانون سازی کی جائے۔