عراق میں ماتمی جلوسوں میں خودکش دھماکے،11 افرادہلاک، 43 زخمی

297

عرا ق کے دارالحکومت بغداد میں اہل تشیع کے ماتمی جلوسوں میں ہونے والے دو خودکش بم دھماکوں کے نتیجے میں 11 افراد ہلاک اور 43 زخمی ہوگئے ،داعش نے حملوں کی ذمہ داری قبول کرلی،ادھر کرکوک میں داعش نے 45افراد کو پھانسی دیدی۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق عراقی پولیس اور طبی ذرائع کا کہنا ہے کہ دارالحکومت بغداد میں اہل تشیع کے ماتمی جلوسوں میں ہونے والے دو خودکش بم دھماکوں کے نتیجے میں کم سے کم 13 افراد ہلاک اور 40 زخمی ہوئے ہیں۔اہل تشیع کے ماتمی جلوسوں پر خود کش بم حملوں کی ذمہ داری دولت اسلامی عراق وشام داعش کہلوانے والی شدت پسند تنظیم نے قبول کی ہے۔ داعش کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ اس کے جنگجوں نے بغداد میں شہادت امام حسین کی یاد میں جلوس نکالنے والوں کو نشانہ بنایا ہے۔

طبی ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک خود کش بمبار نے جنوبی قصبے العامل میں ایک جلوس پرحملہ کیا جس میں 6 افراد ہلاک اور 25 زخمی ہوئے۔ دوسرا خودکش حملہ مشرقی بغداد میں المشتل کے مقام پر نکالے گئے جلوس پر کیا گیا جس میں پانچ افراد ہلاک اور 18 زخمی ہوگئے۔

دوسری جانب کرکوک کے جنوب مغربی علاقے میں داعش نے 45افراد کو پھانسی دیدی۔ان افراد کو ایک ملٹری بیس سے گرفتارکیا گیا تھا۔