پاکستان اور افغانستان نے افغان مہاجرین کی باعزت انکے وطن واپسی کے لیے ملکر کام کرنے پر اتفاق کیا ہے وزیر سیفران لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عبدالقادر بلوچ کے ساتھ جمعہ کے روز افغان چیف ایگزیکٹیو ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ کی برسلز میں ملاقات ہوئی۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق یہ ملاقات افغان مہاجرین کی واپسی کے حوالے سے چار فریقی اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس میں ہوئی جس میں انہوں نے رجسٹرڈ و غیر رجسٹرڈ افغان مہاجرین کی باعزت واپسی پر تفصیلی گفتگو کی چار ملکی اسٹیئرنگ کمیٹی نے افغانستان پاکستان ایران اور اقوام متحدہ شامل ہیں ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ نے چار دہائیوں تک افغان مہاجرین کی میزبانی کرنے پر پاکستان کے کردار کو سراہا انہوں نے کہا کہ افغان حکومت کا واضح فیصلہ ہے کہ افغانستان کے مہاجرین کو اپنے وطن واپس آنا چاہیے اور ان کو بسانے کے لیے تمام ممکنہ کوششیں کی جارہی ہیں ۔
انہوں نے حکومت پاکستان کی طرف سے افغانستان کے لیے پچاس کروڑ ڈالر کی امداد کے اعلان کا بھی خیر مقدم کیا اس موقع پر وزیر سیفران عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ جسطرح اس سے پہلے ہونے والی سہ فریقی ملاقات میں طے ہوا تھا کہ پاکستان اسی کے مطابق آگے بڑھ رہا ہے افغان مہاجرین ہمارے بھائی ہیں اور اسی لیے ہم ان کی افغانستان میں باعزت واپسی کے لیے خصوصی دلچسپی لے رہے ہیں اور ہم اسی اصول کو افغان مہاجرین کی واپسی کے عمل میں اپنائے رکھیں گے ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ اور وفاقی وزیر عبدالقادر بلوچ نے افغان مہاجرین کی واپسی کے حوالے سے دونوں ملکوں کی حکومتوں کے درمیان قریبی روابط کی اہمیت پر زور دیا۔