کولمبیا کے صدر کو امن کے نوبیل انعام سے نواز دیا گیا

226

جوآن مینوئل سانتوس کو باغیوں سے جاری 52 سالہ تنازع ختم کرانے میں اہم کردار ادا کرنے پر نوبیل انعام دیا گیا، نوبیل کمیٹی نے امن معاہدے میں مرکزی کردار ادا کرنے پر مینوئل سانتوس کی کوششوں کو سراہا
کولمبیا کے صدر جوآن مینوئل سانتوس کوبائیں بازو کے باغیوں سے جاری 52 سالہ تنازع ختم کرانے میں اہم کردار ادا کرنے پر امن کے نوبیل انعام سے نواز دیا گیا ۔

غیر ملکی میڈیاکے مطابق ناروے کی نوبیل کمیٹی نے چار سال سے جاری مذاکرات کے بعد گزشتہ ماہ فارک باغیوں کے ساتھ ہونے والے امن معاہدے میں مرکزی کردار ادا کرنے پر مینوئل سانتوس کی کوششوں کو سراہا۔البتہ گزشتہ ہفتے کولمبین عوم نے امن معاہدے کو مسترد کردیا۔فارک باغیوں کی کمیونسٹ پارٹی کی مسلح جدوجہد کا آغاز 1964 میں ہوا اور 52 سال تک جاری رہنے والی اس تنازع میں دو لاکھ ساٹھ ہزار افراد ہلاک اور ساٹگ لاکھ سے زائد افراد نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوئے۔

واضح رہے کہ 2014 میں پاکستان کی ملالہ یوسفزئی اوربھارت کے کیلاش ستیارتھی کو مشترکہ طور پر امن کا نوبیل انعام دیا گیا تھا جبکہ 2015 میں یہ ایوارڈ تیونس کے ایک گروپ کو دیا گیا تھا جس نے ملک میں جمہوریت کے قیام کیلئے اہم کردار ادا کیا تھا۔کمیٹی کی سربراہ کاسی کلمان نے کہا کہ ناروے کی نوبیل کمیٹی نے کولمبیا کے صدر جوآن مینوئل سانتوس کو ملک میں 50 سال سے زائد عرصے سے جاری تنازع کے خاتمے کیلئے کی گئی کوششوں کے سلسلے میں سال 2016 کا امن کا نوبیل انعام دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس ایوارڈ کو کولمبیا کے عوام کو خراج تحسین کی نظر سے بھی دیکھا جانا چاہیے۔جب کولمبین صدر کو نوبیل انعام دیے جانے کی اطلاع دی گئی۔دو اکتوبر کو امن معاہدے کے حوالے سے ہونے والی ووٹنگ میں 50.2 فیصد افراد نے اسے مسترد کر دیا تھا لیکن ان نتائج کے باوجود کولمبین صدر نے باغیوں کے ساتھ بات چیت جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔

1951 میں ایک بااثر گھرانے میں پیدا ہونے والے سانتوس 2006 سے 2009 تک وزیر دفاع رہے جس کے بعد 2010 میں صدر منتخب ہوئے اور عوام نے 2014 نے انہیں دوبارہ صدر منتخب کیا۔اس ایوارڈ کے حصول کیلئے سانتوس کا پوپ فرانسس، شام کی امدادی تنظیم ‘دی وائٹ ہیلمٹ، جرمن چانسلر انجیلا مرل سمیت چند امیدواروں سے انتہائی سخت مقابلہ تھا جہاں شامی امدادی تنظیم کو ایوارڈ کیلئے فیورٹ تصور کیا جا رہا تھا لیکن کولمبین ایوارڈ اپنے نام کرنے میں کامیاب رہے۔