جمہوریت کے دعویداروں نے کشمیریوں سے عبادت کا حق بھی چھین لیا ہے،ممنون حسین

258
ادارے اپنی حد میں رہ کر کام کریں تو مسا ئل ہی نہ ہوں،صدر ممنون
ادارے اپنی حد میں رہ کر کام کریں تو مسا ئل ہی نہ ہوں،صدر ممنون

صدر پاکستان ممنون حسین نے کہا کہ نہتے کشمیری آگ برسانے والے ٹینکوں کے سامنے سینہ سپرہیں،شمع آزادی کیلئے جان نثار کرنے والے بچوں کو سلام پیش کرتے ہیں،ان کے قربانی کے جذبے اور سربکف سے لیس قوم کی آواز کو زیادہ دبایا نہیں جاسکتا،دنیا کی بڑی جمہوریت کا دعویدار ملک احساس کے جذبے سے عاری ہے،جمہوریت کے دعویداروں نے کشمیریوں سے عبادت کا حق بھی چھین لیا ہے،مظالم کے باوجود انسانی حقوق کی علمبردار تنظیمیں خاموش ہیں،آزادانہ استصواب رائے کے بغیر مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوسکتا۔

ہفتہ کو آزادکشمیر قانون ساز اسمبلی اور کونسل کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کر تےہوئےصدر پاکستان ممنون حسین نے کہا کہ غیر ملکی جبرکیخلاف تاریخی جدوجہد کرنیوالے کشمیری جذبہ حریت سے سرشار ہیں،نڈر،بے خوف اور نہتے کشمیری آگ برسانے والے ٹینکوں کے سامین سینہ سپر ہیں،شمع آزادی کیلئے جان نثار کرنیوالے بچوں کو سلام پیش کرتے ہیں،آزادی کی منزل حاصل کرنیوالے شہید کشمیری نواجونوں کو بھی سلام پیش کرتے ہیں،سر بکف اور قربانی کے جذبے سے لیس قوم کی آواز کو زیادہ عرصہ دبایا نہیں جاسکتا۔

انہوں نے کہا کہ مظفر وانی کی شہادت کے بعد جدوجہد کشمیر نئے عہد میں داخل ہوگئی ہے اور دنیا کی بڑی جمہوریت کا دعویدار ملک احساس کے جذبے سے عاری ہے،جمہوریت کے دعویداروں نے کشمیریوں سے عبادت کا حق بھی چھین لیا ہے،مظالم کے باوجود انسانی حقوق کی علمبردار تنظیمیں خاموش ہیں،انسانی حقوق کی تنظیموں کی اجازت نہ دی گئی تو مقبوضہ کشمیر کی صورتحال انتہائی سنگین ہے۔

صدر پاکستان نے کہا کہ توقع ہے عالمی ضمیر اب مزید خاموش نہیں رہے گا،مقبوضہ کشمیر میں عوام کے جان و مال ہر وقت خطرے میں گھرے ہیں،کشمیری عوام کے حوصلے اور جوش و جذبے کی دنیا میں مثال نہیں ملتی،مقبوضہ کشمیر کے نہتے اور بہادر عوام کو کبھی تنہا نہیں چھوڑیں گے۔صدر اور وزیراعظم آزادکشمیر عوام کی خدمت کا سچا جذبہ رکھتے ہیں،کشمیریوں کی حمایت ہمارے خون میں شامل ہے اور نہ ہی کشمیر کی آزادی کیلئے قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتاہے،مقبوضہ کشمیر میں سیاسی قیدیوں کو فوری رہا کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر میں ہونے والے مظالم کا سلسلہ فوری بند کیا جائے،مقبوضہ کشمیر کو زخمیوں کو فور طبی سہولتیں فراہم کی جائیں۔صدر پاکستان نے کہا کہ کشمیر کو غیر فوجی علاقہ قرار دیا جائے،مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے بات چیت کا دروازہ کھلا رکھتا چاہتے ہیں کیونکہ بات چیت اور ظلم ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے ہیں،آزادانہ استصواب رائے کے بغیر مسئلہ کشمیر کا حل ممکن نہیں ۔انہوں نے کہا کہ کشمیر میں زلزلے کے بعد ترقی کے مناظر دیکھ کر دلی مسرت ہوئی،آزادکشمیر کی ترقی ان کی قیادت او عوام کے عزم و ہمت کا ثبوت ہے،تعلیم،صحت اور بنیادی سہولتوں کی فراہمی کیلئے آزادکشمیر تمام وسائل بروئے کار لائیگی۔