ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ عراق میں ترک فوج کی مداخلت کا مقصد دہشت گردوں کی سرکوبی ہے،ترکی عراق سے اپنی فوجیں واپس نہیں بلائے گا۔موصل کو آزاد کرانے کیلئے بین الااقوامی برادری کو تعاون کرنا ہوگا۔
ترک صدر طیب اردوان نے قونیہ شہر میں اپنے حامیوں کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ترکی اپنے اتحادی ممالک سے آئندہ چند روز میں موصل کو دہشت گردوں سے چھڑانے کے لیے جنگ میں شمولیت کی دعوت دے گا۔ انہوں نےکہا کہ اتحادی ممالک نے مدد نہ کی تو ترکی کے پاس متبادل آپشن موجود ہیں۔
ترکی کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ’اناطول‘ نے اپنی ایک سابقہ رپورٹ میں بتایا تھا کہ شمالی عراق کے بعشیقہ فوجی کیمپ میں ترک فوج کی زیرنگرانی جن عراقی جنگجوؤں کو عسکری تربیت فراہم کی گئی ہے وہ موصل کو داعش سے چھڑانے کے معرکے میں شامل ہیں۔