عراق میں داعش کے سرکاری عمارتوں پر حملے، 24افراد ہلاک

197

عراق کے شمالی شہر کرکوک میں داعش کے پاور پلانٹ اوردیگر سرکاری عمارتوں پر حملوں میں ایرانی شہریوں سمیت 24افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے جبکہ موصل کا شدت پسند گروپ داعش سے قبضہ چھڑوانے کے لیے بھرپور کارروائی جاری ہے اس دوران بم دھماکے میں ایک امریکی فوجی مارا گیا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق عراق کے شمالی حصے میں خودکش حملہ آوروں نے ایک زیر تعمیر پاور پلانٹ اور دیگر سرکاری عمارتوں پر حملے کیے ہیں۔ سکیورٹی حکام کے مطابق ان حملوں میں 24افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ عراقی شہر دِبیس میں یہ پلانٹ ایک ایرانی کمپنی تعمیر کر رہی ہے۔ دبیس کے میئر نور الدین الصالحی نے بتایا کہ مقامی وقت کے مطابق صبح چھ بجے ہونے والے اس حملے میں 12 عراقی منتظمین اور انجینیئر جبکہ چار ایرانی ٹیکنیشن ہلاک ہوئے۔مسلح افراد نے کرکوک شہر میں حکومتی عمارتوں پر دھاوا بولا ہے ۔

عراقی میڈیا کے مطابق خود کش بمباروں نے پولیس سٹیشنز اور ایک بجلی گھر پر حملہ کیا تاہم سکیورٹی فورسز نے اسے پسا کر دیا ہے۔خود کو دولت اسلامیہ کہلانے والی شدت پسند تنظیم نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے جنگجوں نے ٹان ہال پر حملہ کر کے ایک ہوٹل کا کنٹرول سنھبال لیا ہے۔اطلاعات کے مطابق دولت اسلامیہ کے جنگجوں نے موصل کے جنوب میں واقع ایک کیمیکل پلانٹ کو آگ لگا دی۔

ذرائع کے مطابق دولت اسلامیہ کے جنگجوں نے عراق افواج کی جانب سے انھیں موصل سے باہر نکالنے کے دوران الامشرق نامی کیمیکل پلانٹ کو جان بوجھ کر آگ لگائی۔عراقی میڈیا کے مطابق اس واقعہ کے بعد کرکوک میں کرفیو نافد کر دیا گیا ہے۔غیر ملکی  اخبار کے مطابق گزشتہ روز صبح ہونے والے حملے کے بعد پولیس نے ایک خود کش بمبار کو ہلاک کر دیا جب کہ باقی تینوں نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔کرکوک کے ضلع پولیس سربراہ بریگیڈیئر سرحد قادر نے اخبار کو بتایا کہ اب صورت حال قابو میں ہے۔

دوسری جانب موصل کا شدت پسند گروپ داعش سے قبضہ چھڑوانے کے لیے بھرپور کارروائی جاری ہے ۔موصل کو آزاد کروانے کے لیے ہزاروں عراقی اور کرد فورسز کے اہلکار حصہ لے رہے جن کی معاونت کے لیے تقریبا 100 امریکی اہلکار بھی موجود ہیں۔

ایک روز قبل ہی حکام نے بتایا تھا کہ موصل کے شمال میں ہونے والے ایک بم دھماکے میں ایک امریکی فوجی اہلکار مارا گیا۔حکام کے مطابق اس اہلکار کی گاڑی سڑک میں نصب دیسی ساختہ بم کی زد میں آگئی تھی جس سے وہ شدید زخمی ہوگیا لیکن بعد ازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔