ترک فضائیہ کے شمالی شام میں فضائی حملے

168

ترک ایئر فورس کے جنگی طیاروں کے شمالی شامی علاقے میں قائم کرد ٹھکانوں پر شدید حملوں کے نتیجے میں 200جنگجوہلاک ہوگئے تاہم شامی آبزرویٹری نے کہاہے کہ ترک جنگی طیاروں کے ڈیڑھ درجن سے زائد حملوں میں گیارہ کرد فائٹرز ہلاک ہوئے جب کہ چوبیس عام شہریوں کو زخمی حالت میں ہسپتال پہنچایا گیا۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق شام کے حالات و واقعات پر نگاہ رکھنی والی بین الاقوامی تنظیم سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے مقامی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ شمالی شام کے کرد فائٹرز کو ترک فضائی حملوں کا سامنا ہے۔ آبزرویٹری کے مطابق ترک جنگی طیاروں نے شامی کردوں کو کم از کم بیس مرتبہ نشانہ بنایا۔

 کردش حکام کے مطابق ان حملوں میں30 عام شہری ہلاک اور50 زخمی ہوئے ۔ جبکہ ترک خبررساں ادارے کے مطابق ان حملوں میں 200کے درمیان کرد فائٹرز کو ہلاک کیا گیا۔سیریئن آبزرویٹری کے مطابق ترک جنگی طیاروں کے ڈیڑھ درجن سے زائد حملوں میں گیارہ کرد فائٹرز ہلاک ہوئے جب کو چوبیس عام شہریوں کو زخمی حالت میں ہسپتال پہنچایا گیا ہے۔

کرد نواز نیوز ایجنسی کے مطابق ترکی کے لڑاکا جہازوں نے اْم الحوش نامی گاؤں کو زیادہ تر نشانہ بنایا۔ اس قصبے کو کرد فائٹرز نے اپنے عرب جنگجووں کی مدد سے حال ہی میں جہادی تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ کے قبضے سے بازیاب کرایا تھا۔فضائی حملوں کے علاوہ ترک سرحد کے قریب شامی علاقے میں واقع قصبے اْم الحوش پر ترک ٹینکوں سے بھی شیلنگ کا سلسلہ جاری رکھا گیا۔ ان حملوں کی بنیاد گزشتہ روز انقرہ حکومت کا وہ الزام ہے کہ کرد فائٹرز نے ترک نواز شامی باغیوں پر حملے کیے تھے۔ کرد فائٹرز کی تنظیم وائی پی جی کے حملوں کے حوالے سے سیریئن آبزرویٹری نے لاعلمی کا اظہار کیا ہے۔