وفاق نے دو نومبر کو وفاقی دارالحکومت میں وزیر اعلی پرویزخٹک کو فیڈریشن کے خلاف احتجاج کرنے پر انھیں کسی بھی قسم کا پروٹوکول دینے سے انکار کردیا انتباہ کیا گیا ہے کہ وزیر اعلی پرویزخٹک کواحتجاج کے لئے نہ تو اسلام آباد میں گھومنے کی آزادی ہوگی اور نہ ہی انکے مسلح گارڈ ز کو ساتھ جانے کی اجازت ہوگی۔ آئی جی پولیس خیبر پختونخوا کا وفاق سخٹ جواب دے دیا ہے۔
سرکاری بیان کے مطابق آئی جی پولیس خیبر پختونخوا نے وفاقی سیکریٹری داخلہ سے وزیر اعلی خیبر پختونخواپرویزخٹک کی اسلام آباد آمد کے موقع پر سرکاری پروٹوکول دلوانے اور سیکیورٹی گارڈز ساتھ رکھنے کے لئے رابطہ کرلیا آئی جی پولیس خیبر پختونخوا کا اسلام آباد سیکریٹری داخلہ کے نام مراسلہ پہنچ گیا وزرات داخلہ نے مراسلہ کے جواب میں کہا ہے کہ وزیر اعلی پرویزخٹک اگر امور سرکار کے سلسلے میں آ رہے ہیں تو انکو انکے منصب کے مطابق سرکاری پروٹوکول اور دیگر سہولیات فراہم کی جائیں گی وزارت داخلہ کے جوابی مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ اگر وزیر اعلی پرویزخٹک فیڈریشن کے خلاف احتجاج کرنے اسلام آباد آرہے ہیں تو انکو احتجاج میں شامل دیگر افراد کی طرح تصور کیا جائے گا ۔ اس صورت میں نہ تو انہیں اسلام آباد میں گھومنے کی آزادی ہوگی اور نہ ہی انکے مسلح گارڈ ز کو ساتھ جانے کی اجازت ہوگی۔ آئی جی پولیس خیبر پختوانخوا نے سیکریٹری داخلہ کے نام مراسلہ میں وزیر اعلی خیبر پختونخوا کی اسلام آباد آمد کی اطلاع دیتے ہوئے اس موقع پرانھیں سرکاری پروٹوکول دلوانے اور سیکیورٹی گارڈ ساتھ رکھنے کی اجازت کی درخواست کی ہے جس کا وفاق کا سخت جواب دیا گیا ہے۔