عراق،موصل میں داعش کے خلاف کاروائیوں میں 40 دہشت گرد ہلاک

358

عراق کے شہر موصل میں داعش کے خلاف جاری آپریشن کے دوران فضائی کاروائیوں میں 40 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا ۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق عراقی وزارتِ دفاع سے جاری کردہ اعلامیہ میں واضح کیا گیا ہے کہ بری قوتوں کے لڑاکا طیاروں کے موصل کے جنوبی شہر الاشوری پر حملوں میں 5 موٹرسائیکلوں اور اسلحہ نصب کردہ 4 گاڑیوں کو تباہ کر دیا گیا ہے۔دریں اثنا عراقی صدر فواد معصوم نے دارالحکومت بغداد کے مشترکہ آپریشنز کمان ہیڈ کوارٹر میں وزیر دفاع اور فوج کے اعلی سطحی کمانڈروں کے ساتھ موصل آپریشنز کے بارے میں بات چیت کی ہے۔معصوم نے اس اجلاس کے بعد سرکاری ٹیلی ویژن پر اپنے اعلان میں داعش کے خلاف فوجی کاروائیوں خاصکر موصل کو نجات دلانے کے زیر مقصد آپریشن کے حوالے سے تفصیلی معلومات فراہم کی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ شہریوں اور داعش کے چنگل سے فرار ہونے والوں کو تحفظ فراہم کرنا ہماری اور ہماری مسلح افواج کی اولیت کے معاملات ہیں۔اس سے قبل عراقی دارالحکومت بغداد کے 5 مختلف علاقوں میں بم حملوں کے دوران 8 افراد ہلاک ہو گئے ان حملوں کی ذمہ داری تاحال کسی نے قبول نہیں کی ہے البتہ شبہ ہے کہ یہ کاروائی داعش کی ہو سکتی ہے جو کہ ہر گزرے دن خود کش بم حملے کرتی رہتی ہے ۔

 عراقی حکام نے متنبہ کیا ہے کہ موصل کو داعش سے پاک کرنے کے لیے جاری آپریشن کے جواب میں ان حملوں میں تیزی آ سکتی ہے۔ عراق کے دوسرے بڑے شہر موصل کو داعش سے آزاد کروانے کیلیے عراقی فوج کے ہمراہ پشمرگہ ملیشیا اور ترک فوج کے زیر تربیت نینووہ  مجاہدین نے 17 اکتوبر کا آپریشن کا آغاز کیا تھا۔

دریں اثنا عراقی صدر فواد معصوم نے دارالحکومت بغداد کے مشترکہ آپریشنز کمان ہیڈ کوارٹر میں وزیر دفاع اور فوج کے اعلی سطحی کمانڈروں کے ساتھ موصل آپریشنز کے بارے میں بات چیت کی ہے۔