ناظم آباد میں فائرنگ ،5 افراد جاں بحق

204

کراچی کے علاقے ناظم آباد میں نامعلوم افراد کی سے فائرنگ کے نتیجے میں پانچ افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ سے رپورٹ طلب کر لی ہے ۔ آئی جی سندھ کا کہنا ہے کہ مجلس کے حوالے سے پولیس کے پاس کوئی پیشگی اطلاع نہیں تھی اور کسی قسم کی سیکورٹی نہیں مانگی گئی تھی ۔

پولیس کے مطابق کراچی کے علاقے ناظم آباد میں ایک گھر میں مجلس عزا چل رہی تھی جبکہ نامعلوم موٹرسائیکل سوار مسلح نے اندھا دھند فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں ابتدائی طور پر پانچ افراد کے جاں بحق جبکہ متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں ۔ پولیس کے مطابق جاں بحق افراد کی لاشوں اور زخمیوں کو عباسی شہید اسپتال منتقل کر دیا گیا ۔

پولیس کے مطابق عینی کا کہنا ہے کہ فائرنگ کرنے والے دو موٹرسائیکلوں پر چار ملزمان  سوار تھے جو فائرنگ کرنے کے بعد باآسانی فرار ہو گئے ۔ پولیس کے مطابق ابتدائی طور پر لگتا ہے کہ واقعہ ٹارگٹ کلنگ ہے ۔

عباسی شہید اسپتال کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اسپتال منتقل کئے گئے زخمیوں سے دو حالت تشویشناک ہے ۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں چار سگے بھائی بھی شامل ہیں ۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے آئی جی سندھ اللہ ڈینو خواجہ کو فون کرکے ناظم آباد میں فائرنگ کے واقعے پر رپورٹ طلب کرلی ۔ وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا ہے کہ ناکہ بندی کرکے ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے ۔

ناظم آباد پہنچنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آئی جی سندھ اللہ ڈینو خواجہ نے کہا کہ مجلس عزا کے حوالے سے پولیس کے پاس کوئی پیشگی اطلاع نہیں تھی اور نہ کوئی سیکورٹی ڈیمانڈ کی گئی تھی ۔ اللہ ڈینو خواجہ کا کہنا تھا کہ ابھی مجلس عزا کی تیاریاں جاری تھی ۔ آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ فائرنگ چار ملزمان کی طرف سے کی گئی جو موٹر سائیکلوں پر سوار تھے ، ملزمان نے چھوٹے ہتھیاروں کا استعمال کیا ۔ جائے وقوعہ سے ملنے والے خول سے اس بات کی تصدیق ہوئی ہے کہ حملے میں نائن ایم ایم پستول کا استعمال کیا گیا۔