عراق،فضائی حملوں میں داعش کے 100سے زائد جنگجو ہلاک،متعدد زخمی 

143

عراق کے شمالی شہر موصل اور نینوی کے علاقے میں عراقی فوج اور اتحادی ممالک کے جنگی طیاروں کے فضائی حملوں میں 100سے زائد جنگجو ہلاک ہوگئے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق عراقی فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ گذشتہ روز صوبہ نینوی میں داعش کے کئی ٹھکانوں پر فضائی حملے کیے گئے جن میں 100 سے زائد داعشی جنگجوں کو ہلاک کیا گیا ہے۔عراقی فوج کا کہنا ہے کہ فوج اور اتحادیوں نے پانچ مقامات پر داعش کے ٹھکانوں پر بمباری کی۔اوبروی نینوی ہوٹل پر کی گئی بمباری کے نتیجے میں 68 جنگجو ہلاک ہوگئے جب کہ الغابات کے مقام پر دوسرے فضائی حملے میں 29 جنگجو ہلاک اور 25 زخمی ہوگئے ہیں۔ ایک فضائی حملہ داعش کے دیوان الجند ہیڈ کواٹر پر کیا گیا جس کے نتیجے میں 10 ہلاک اور 15 جنگجو زخمی ہوئے ہیں۔ نینوی میں داعش کے ایک اسلحہ ڈپو پرحملے میں 10 جنگجو ہلاک اور بھاری مقدار میں گولہ بارود بھی تباہ کردیا گیا ہے۔

دوسری جانب عراق کی انسداد دہشت گردی فوج کے سربراہ جنرل طالب شغاتی نے کہا ہے کہ ملک کے شمالی شہر موصل کو جنگجو تنظیم داعش کے قبضے سے چھڑانے کے لیے عملی کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ عراقی فوج موصل شہر کے مضافات میں داخل ہوچکی ہیں جس کے بعد پیش قدمی کا سلسلہ جاری ہے۔

عراق کے مقامی میڈیا سے بات کرتے ہوئے انسداد دہشت گردی فورس کے سربراہ جنرل شغاتی نے کہا کہ اندرون موصل شہر کی کالونیوں میں فوج کے داخلے سے قبل سیکیورٹی حکام نے شہر کے نواح میں باغیوں کے قبضے میں رہنے والے آخری قصبے قوقجلی پر بھی کنٹرول حاصل کرلیا ہے۔ اس کے بعد ہماری فوجیں موصل کی انتظامی حدود میں داخل ہوگئی ہیں۔

قبل ازیں اقوام متحدہ کے ہائی کمیشن برائے انسانی حقوق کی ترجمان رافینا شامداسانی نے ایک بیان میں کہا تھا کہ عالمی اتحادی فوج کے حملوں کے باعث داعش پچیس ہزار شہریوں کو انسانی ڈھال بنانے کی کوششوں میں ناکام رہی ہے۔ ترجمان نے بتایا کہ داعش نے ہزاروں شہریوں کو موصل میں انسانی ڈھال بنانے کا فیصلہ کیا تھا مگر اتحادی فوج کی بروقت کارروائی کے نتیجے میں پچیس ہزار افراد کو محفوظ مقامات تک منتقل کرنے کا موقع دیا گیا ہے۔