رواں سال گیس کی قیمتوں میں اضافہ نہیں ہوگا،شاہد خاقان عباسی

232

وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے کہاہے کہ او جی ڈی سی ایل نے گذشتہ ہفتہ گیس کے3 نئے ذخائر دریافت کئے ہیں،اس سے 30ملین کیوبک فٹ گیس سسٹم میں آئے گی،موجودہ حکومت کے دوران 90آئل اور گیس کے ذخائر دریافت کئے ہیں،پاکستان میں آئل اور گیس کی تلاش اور پیداوارکی سرگرمیوں میں تیزی آئی ہے۔

جمعرات کو وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے او جی ڈی سی ایل کے ہیڈ کوارٹر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ او جی ڈی سی ایل نے گذشتہ ہفتہ 3نئی دریافتیں کی ہیں۔جن میں سے ایک گھوٹکی اور 2خیرپور میں واقع ہیں،3دریافتوں سے 30ملین کیوبک فٹ گیس سسٹم میں آئے گی،موجودہ حکومت کے دوران 90دریافتیں کی گئی ہیں،آئل گیس کی دریافت میں 31فیصد سے بڑھ کر 55فیصدر کامیابی کی شرح سے اضافہ ہوا ہے۔

پاکستان میں آئل اور گیس کی تلاش اور پیداوارکی سرگرمیوں میں تیزی آئی ہے دنیا میں آئل کی قیمتیں کم ہونے کی وجہ سے آئل اور گیس کی تلاش اور پیداوار کی سرگرمیوں میں کمی آئی ہے،موجودہ حکومت نے آئل اور گیس کی تلاش کیلئے کل 319کنویں کھودے گئے،آئل اور گیس کی تلاش اور پیداواری سرگرمیوں میں 40فیصد اضافہ ہوا ہے،موجودہ حکومت نے 940ملین کیوبک فٹ گیس سسٹم میں ڈالی ہے،جس میں سے 460ملین کیوبک فٹ دریافت کئے گئے ذخائر سے کی ہے باقی پہلے سے موجودہ ذخائر میں سے اضافی پیداوار کی ہے۔

موجودہ حکومت نے 32ہزار بیرل آئل یومیہ سسٹم میں شامل کیا ہے جس میں 11ہزار بیرل نئے دریافت کئے گئے ذخائر سے حاصل کیا گیا جبکہ 21ہزار بیرل پہلے سے موجودہ ذخائر سے اضافی پیداوار کی گئی ہے۔او جی ڈی سی ایل اور پی پی ایل کی کوششوں سے کامیابیاں ملی ہیں،سابقہ حکومت کی نسبت موجودہ حکومت نے ایسے حالاست میں جب آئل کی گرتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے اس کی تلاش اور پیداوار کیلئے سرگرمیوں میں کمی ہوگئی تھی۔

آئل اور گیس کے ذخائر کی دریافت میں 30 فیصد زیادہ کامیابیاں حاصل کیں ہیں،جو ایک ریکارڈ ہے،کے پی ڈی فیلڈ میں 10سال سے پلانٹ میں پراسسنگ نہیں ہورہی تھی اور کام نہیں شروع ہورہا تھا،او جی ڈی سی ایل کی کاوش سے پلانٹ مکمل ہوگیا ہے،سرما سے قبل 80ملین کیوبک فٹ اضافی گیس سسٹم میں آئے گی،4000بیرل آئل یومیہ سسٹم میں آئے گا،آئل اور گیس کی تلاش میں 60فیصد اضافہ ہوا ہے،موجودہ حکومت کے دور میں گزشتہ دور حکومت سے پچپن دریافتینں زیادہ ہوئی ییں۔حکومت کی پالیسیوں کی بدولت کامیابی ملی ہے،مزید کامیابیاں حاصل کریں گے۔اضافی ذخائر دریافت ہونے سے اس مرتبہ موسم سرما میں گذشتہ سال کی نسبت کم مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا،لوڈمنیجمنٹ کم ہوگی،پنجاب کے گھریلو صارفین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا،پنجاب میں گیس کی طلب دستیاب گیس سے 40فیصد زیادہ ہے،18ویں ترمیم کے بعد گیس صوبوں کے پاس ہے،استعمال کے بعد اضافی گیس دوسروں کو دی جاسکتی ہے،یہ مسئلہ سی سی آئی میں آنا چاہیے پہلے ملک میں گھریلو صارفین کو گیس فراہم کرنی چاہیے پھر صنعتوں اور دیگر شعبوں میں استعمال کی جائے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایم ڈی او جی ڈی سی ایل کی تقرری جلد عمل میں لائی جائے گی،میرٹ پر گھریلو صارفین کو گیس کے کنکشن دیئے جاتے ہیں،ایس این جی پی ایل 10لاکھ سے زیادہ کنکشن لگاچکی ہے،ایل پی جی کی قیمت کو کنٹرول کیا ہے،سی سی آئی نے اس شعبہ کو ریگولیٹ کرنے کی اجازت دی تھی،اس کی قیمتوں میں مزید کمی ہوگی،ایل پی جی کی مارکیٹ میں دستیابی دوگنا بڑھ چکی ہے اور قیمت بھی کم ہوچکی ہے،بلاکس لے کر کام نہ کرنے والے کنٹریکٹرز کے خلاف کارروائی کرکے 17کنٹریکٹ کینسل کئے ہیں

۔گیس کی چوری میں کمی آئی ہے،کرک کے مسئلے کے حوالے سے خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ سے ملاقات ہوچکی ہے،جلد مسئلہ حل ہوجائے گا،600ملین کیوبک فٹ کے دوسرے ایل این جی ٹرمینل کے کنٹریکٹ کی تاریخ 30جون 2017ہے،امید ہے اس سے قبل کام شروع ہوجائے گا،گیس کے بلوں میں شکایات میں کمی آئی ہے،گیس کی قیمت میں اضافہ نہیں کیا جائے گا،لوڈشیڈنگ سے بچنے کیلئے گھروں میں کمپریسر لگانا غیر قانونی ہے،اس سے سسٹم اور گھر کو خطرہ میں ڈالا جاتا ہے،عملے کو گھروں میں داخلے کا اختیار نہیں ہے،مقامی کمیونٹی اس مسئلہ کے حل کیلئے کردار ادا کرسکتی ہے۔