پانامہ بل منظور نہ ہوا تو نہ جوڈیشل کمیشن چلے گا نہ ہی حکومت ،بلاول

193

پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے حکومت اور تحریک انصاف کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہاکہ حکومت مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے ،پانامہ پیپرز دنیا کا سب سے بڑا سکینڈل ہے،خبردار کرتا ہوں پانامہ بل منظور نہ ہوا تو ناجوڈیشل کمیشن چلے گا نہ ہی آپ کی حکومت،اگرجمہوریت بچانی ہے توشیرکی قربانی ضروری ہے،حکومت کو اعتزازاحسن کا پانامہ بل منظور کرنا ہوگا، عمران خان کو چاچاقرار دیدیا اور کہا کہ میں یا چاچا عمران آپ پر کرپشن کا الزام نہیں لگا رہے،پانامہ پیپرز دنیا کا سب سے بڑا سکینڈل ہے،حکومت کو اعتزازاحسن کا پانامہ بل منظور کرنا ہوگا،خبردار کرتا ہوں پانامہ بل منظور نہ ہوا تو ناجوڈیشل کمیشن چلے گا نہ ہی آپ کی حکومت۔

جمعہ کو ڈہرکی میں پیپلزپارٹی کے جلسہ عام سے خطاب کر تے ہوئےبلاول بھٹو نے کہاکہ آج سندھ اورجنوبی پنجاب کے بارڈرپرکھڑے ہوکرلوگوں سے مخاطب ہوں،دیوالی روشنی کی جیت اور اندھیرے کی ہارہے،میں یہاں آپ کے ساتھ دیوالی منانا چاہتا تھا،مودی کودکھانا اوربتانا چاہتا تھا کہ پاکستان میں مسلم ہویا غیرمسلم ،ہم سب ایک ہیں ،سانحہ کوئٹہ کی وجہ سے دیوالی کے لیے نہیں آسکا،ہم موہن جودڑوکے وارث ہیں،ہم باب الاسلام کے رہنے والے ہیں،ہم لوگوں کو تقسیم نہیں کرتے،ہم امن اورجمہوریت چاہتے ہیں،ہم محب وطن لوگ ہیں،ہماری جدوجہد بے روزگاروں کے لیے ہے،ہم رنگ،نسل،زبان اورجنس کی بنیاد پرتفریق نہیں کرتے،یہ ہے جناح،بھٹو اوربے نظیرکا پاکستان۔

 بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہماری جدوجہد اسلام کے امن کے پیغام کے لیے ہے، کوئٹہ اس وقت سب سے زیادہ دہشتگردی کی لپیٹ میں ہے،دہشتگرد ہمارے بھائیوں،بہنوں کوشہید کررہے ہیں،بیان کے علاوہ حکومت کیا کررہی ہے،چند دنوں بعد واقعے کو بھلادیا جاتا ہے،حکومت فوٹوسیشن،مذمت کے علاوہ کچھ نہیں کرتی،کوئٹہ میں پہلے وکلا پھرپولیس سینٹرپرحملے میں قانون نافذ کرنیوالوں کو شہید کیا گیا،حکمران ایک اورسانحے کا انتظارکرتے ہیں،اصل دہشتگرد کون تھے،کہاں سے آئے تھے اور مالی معاونت کرنے والے کون تھے عوام کو کچھ نہیں پتا۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل پارلیمانی سیکیورٹی کمیٹی دوبارہ تشکیل دی جائے، حکومت ابھی تک اچھے اوربرے دہشت گردوں سے باہرنہیں نکلے،قوم کو پتا چلے کہ کیا ہورہا ہے،دہشتگردی کے’جن‘سے لڑنے کیلئے پوری قوم کومتحد اورمتفق ہونا ہے،میاں صاحب !یہ ملک ہے کاروبارنہیں،یہ عوام ہے، بیچنے اورخریدنے کا مال نہیں،میاں صاحب سن رہے ہیں!آپ کی بدترین پالیسیوں کیوجہ سے قوم منتشرہوگئی،میاں صاحب ! آپ وزیراعظم ہیں بادشاہ نہیں،ایک طرف لوگ غریب سے غریب ہورہے ہیں،آپ دولت کے انبارلگارہے ہیں،میاں صاحب !آپ پرالزام نہیں لگارہااورمیراچاچا عمران بھی آپ پرالزام نہیں لگارہا،یہ بات پاناما پیپرزکررہے ہیں یہ چھوٹااسکینڈل نہیں دنیاکا سب سے بڑااسکینڈل ہے ،میاں صاحب آپ نے خود کہا تھا کہ احتساب آپ سے شروع ہونا چاہیے،حدیبیہ پیپرمل،سانحہ ماڈل ٹاؤن اصغرخان کیس،یلوکیب،دانش اسکینڈل ،سستی روٹی اسکینڈل اور اب پانامہ اسکینڈل ،میاں صاحب آپ کو توجواب دینا ہوگا۔

 انہوں نے کہا کہ سی پیک جیسے منصوبوں کوغیر متنازع ہونا چاہیے،ہمارا مطالبہ ہے فوراً وزیرخارجہ تعینات کیا جائے،مگروزیراعظم چپ ہیں ،مودی سازش کررہا ہے،آپ کی وجہ سے پاکستان دنیا میں تنہاہورہا ہے،آپ مقبوضہ کشمیرکی صورت حال پرعالمی حمایت لینے میں ناکام ہوئے ہیں،مشرقی سرحد ہویامغربی سرحد،گرم ہوتے جارہے ہیں،آپ کی وجہ سے سی پیک کا غلط تاثردیا جارہا ہے،یہ جمہوریت ہے تخت رائیونڈ کی بادشاہت نہیں،میاں صاحب! ہمیں نہیں پتامودی کی یاری میں آپ کو کیا فائدہ ملا،میاں صاحب حیرت ہوتی ہے،3باروزیراعظم ہونے کے باوجودآپکوایک وزیرخارجہ نہیں ملا،میاں صاحب آپ ہرشعبے میں ناکام ہوئے ہیں،تین سال سے نااہل وزیراعظم ملک چلارہا ہے،اگرجمہوریت بچانی ہے توشیرکی قربانی ضروری ہے،گزشتہ تین سال سے ملک بغیروزیرخارجہ کے چل رہا ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کوئی اقتدارکیلیے اور کوئی اقتدارکوبچانے کے لیے مرا جارہا ہے ،دہشت گرد نام بدل کرکام کررہے ہیں،وفاق کو کمزورکیا جارہا ہے،ان کو صرف ذاتی اقتدارکی لالچ ہے،عوام توان کے ایجنڈا کا حصہ نہیں،ان کوگالی دینا،الزامات لگانا،جھوٹ پرجھوٹ بولنا آتا ہے،کافرکافرکے نعرے لگائے جارہے ہیں،نیشنل ایکشن پلان کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں،سیاسی جماعتوں کو اسلام آبادمیں جلسہ کرنے کی اجازت نہیں اور کالعدم تنظیموں کے رہنما اسلام آباد میں وزیرداخلہ سے ملاقات اورجلسے کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ چاچاعمران خان اب بہت ہوچکا ہے،عوام نے بہت برداشت کیا ہے،چاچاعمران آپ میرے واالدپرنوازشریف کیطرف سے لگائے گئے الزامات دہراتے ہیں،آپ نے میری ماں شہید بے نظیرپربھی جھوٹے الزامات لگائے تھے،آپ روزانہ اسٹیج پرکھڑے ہوکرجھوٹے الزامات لگاتے ہیں،چاچا عمران خان میری زبان نہ کھلوائیں،اگرآپ مائنس ون کا مطالبہ کریں گے،تومیں بھی مائنس ون کا مطالبہ کروں گا،آپ کی ضد نے ملک کو اس حالات میں پہنچایا ہے،پی ٹی آئی میں مائنس ون ہوا توپارٹی سربراہ شیخ رشید آپ سے بہتر ہو گا،اپ میرے والد کیلیے دعا کرتے ہیں ،ذرا لوگوں کواپنے والد اکرام اللہ نیازی کابھی تعارف کرائیں،ذرا لوگوں کو بتائیں استاد حمید گل اورآپ نے شہید بینظیرکیخلاف سازش کروائی،چاچا عمران ذرا لوگوں کو بتائیں انکل پاشا نے آپ کی کتنی مدد کی تھی۔

 انہوں نے کہا کہ پی پی سینیٹرزاس وقت تک سینیٹ سے باہرنہ نکلیں جب تک مطالبات نہیں مانے جاتے،میاں صاحب ہمارے چارمطالبات مان لیں ورنہ نقصان آپ کا ہی ہوگا۔ بلاول نے کہا کہ حکومت کو اعتزازاحسن کا پانامہ بل منظور کرنا ہوگا،خبردار کرتا ہوں پانامہ بل منظور نہ ہوا تو ناجوڈیشل کمیشن چلے گا نہ ہی آپ کی حکومت، ملتان میں اربوں کی میٹرو،راجن پور میں ایک اسپتال تک نہیں،فرق رکھا جائے گا تو وفاق کمزور ہوجائے گا۔