عمران خان کی وزیر اعظم،وزیر اعلیٰ پنجاب کیخلاف مقدمہ درج کرانے کیلئے خیبر پختونخوا حکومت کے فیصلے کی توثیق 

223

تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے وزیر اعظم نوا زشریف،وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور وزیر داخلہ چوہدری نثار کیخلاف مقدمہ درج کرانے کے حوالے سے خیبر پختونخوا حکومت کے فیصلے کی مکمل تائید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاق اور پنجاب نے آئین کو نظر انداز کیا‘ خیبر پختونخوا کابینہ کو روک کر غلط پیغام دیا گیا جبکہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے شربت گلہ کے معاملہ پر نظر ثانی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ انہیں انسانی بنیادوں پر علاج معالجہ کی سہولت دیں گے ‘ عدالتی فیصلے کی روشنی میں وفاق سے بھی معاملہ اٹھائیں گے۔

ہفتہ کو چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی زیر صدارت بنی گالہ میں اجلاس ہوا جس میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک اور صوبائی وزراء نے شرکت کی۔ اجلاس میں اسلام آباد احتجاج کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔عمران خان نے پرویز خٹک اور وزراء کو وفاقی دارالحکومت میں داخلے سے روکنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی اور پنجاب حکومت نے خیبر پختونخوا کابینہ کو روک کر غلط پیغام دیا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں اٹک میں تحریک انصاف کے رہنماؤں پر درج مقدمات کے حوالے سے غور کیا گیا۔

 وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے وزیر داخلہ چوہدری نثار اور پنجاب حکومت کے رویہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی اور پنجاب حکومت کا رویہ قابل مذمت ہے ۔ عدالتی احکامات کی دھجیاں اڑائی گئیں۔ کابینہ اور پر امن شہریوں پر ریاستی جبر آزمایا گیا۔ قانونی چارہ جوئی سے آئندہ کیلئے ایسی بربریت کا راستہ روکیں گے۔ ترجمان پی ٹی آئی کے مطابق چیئرمین عمران خان نے وزیر اعظم ‘ وزیر اعلیٰ پنجاب اور وزیر داخلہ چوہدری نثار کیخلاف خیبر پختونخوا حکومت کی طرف سے مقدمات درج کرانے کے فیصلے کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ وفاق اور پنجاب نے آئین کو نظر انداز کیا۔

اجلاس میں وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے افغان شہری شربت گلہ کے معاملہ پر بھی نظر ثانی کا اعلان کیا انہوں نے کہاکہ انسانی بنیادوں پر شربت گلہ کو علاج معالجہ کی سہولت دیں گے۔ عدالتی فیصلے کی روشنی میں وفاق سے بھی معاملہ اٹھائیں گے۔