فیصل رضا عابدی کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا

202

فیصل رضا عابدی کو عدالت نے غیر قانونی اسلحہ رکھنے کے مقدمے میں 19 نومبر تک جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ہے۔

پولیس نے فیصل رضا عابدی کو غیر قانونی اسلحے کے مقدمے میں جوڈیشل مجسٹریٹ ملیر کی عدالت میں پیش کیا اس موقع پر تفتیشی حکام نے کہا کہ فیصل رضاعابدی کے گھر سے 5 مختلف اقسام کے ہتھیار برآمد ہوئے تھے جو کہ غیر قانونی تھے عدالت نے فیصل رضا عابدی کو 19 نومبر تک جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

دوسری جانب ڈی آئی جی ایسٹ کا کہنا تھا کہ سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کو دوہرے قتل کے الزام میں انٹیلی جنس رپورٹ کی بنیاد پر گرفتار کیا گیا، فیصل رضا عابدی کے خلاف دْہرے قتل میں ملوث ہونے کے شواہد بھی ملے ہیں اور اسی بنیاد پر انہیں گرفتار کیا گیا تھا۔ ڈی آئی جی ایسٹ کا کہنا تھا کہ فیصل رضا عابدی کے موبائل فونز اور لیپ ٹاپ کا ڈیٹا حاصل کیا جارہا ہے۔

ادھر ترجمان اہلسنت والجماعت کا کہنا ہے کہ فیصل رضا عابدی ہمارے کارکنان کے قتل میں ملوث ہے، فیصل رضا عابدی کو رہا کیا گیا تو وزیر اعلیٰ سندھ کے خلاف مقدمہ درج کرائیں گے۔ ترجمان اہلسنت والجماعت کا کہنا تھا کہ فیصل رضا عابدی کی رہائی کے لئے کسی قسم کا دباؤ قبول نہیں کیا جائے گا۔فیصل رضا عابدی پاکستان پیپلزپارٹی کے سینیٹر بھی رہ چکے ہیں جبکہ آصف ع زرداری کے دور صدارت میں وہ ان کے دست راست سمجھے جاتے تھے اور ان کا شمار پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنماؤں میں ہوتا تھا تاہم عدلیہ مخالفت بیانات اور پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی پر پیپلزپارٹی نے 2012 میں ان کی رکنیت معطل کردی تھی۔

واضح رہے کہ سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کو جمعہ اور ہفتہ کے درمیان شب پولیس اور رینجرز نے مشترکہ کارروائی کر کے کراچی کے علاقے رضویہ سوسائٹی میں واقع ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا تھا اور پھر انہیں تفتیش کے لئے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا تھا۔