سندھ اسمبلی کا اقلیتوں کے تحفظ کے نام پربل اسلام اور آئین سے بغاوت ہے،حافظ نعیم الرحمن

194

امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے سندھ اسمبلی میں اقلیتوں کے تحفظ کے نام پر منظور ہو نے والے بل کو آئین پاکستان اور اسلام سے بھی بغاوت قرار دیا ہے۔

امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ یہ بل دراصل اقلیتوں کے بنیادی حقوق بھی سلب کر نے کے مترادف ہے جن پراپنی پسند کے مذہب کو اختیار کر نے پر ناروایا پابندیاں عائد کر دی گئی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ مسلمان حضرت علیؓ اور بعض دوسرے صحابہ کرامؓ کے کم عمری میں اسلام قبول کر نے کو فخریہ بیان کر تے ہیں ۔اب پاکستان میں 18سال سے کم عمر میں اسلام قبول کر نے کو جرم بنایا جارہا ہے۔ اس طرح کی پابندی تو کسی غیر اسلامی ملک میں بھی موجود نہیں جن کو خوش کر نے کے لیے اس طرح کے قوانین بنائے جارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سندھ کی حکومت ناکام ترین حکومت ہے جو گردن گردن تک کرپشن میں ڈوبی ہوئی ہے ۔پورا صوبہ لاقانونیت اور بد انتظامی کا شکار ہے۔ ایسے میں بجائے اس کے کہ پیپلز پارٹی کی حکومت اپنے قائد ذولفقار علی بھٹو کے دیئے ہوئے آئین کی لاج رکھتی اور عوام کے مسائل حل کر نے کی کوشش کرتی لیکن وہ سندھ میں شراب فروشی عام کر نے ،تعلیمی اداروں میں رقص و موسیقی کو فروغ دینے اور اس طرح کے قوانین بنانے میں مشغول ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسلمان اس طرح کے خلاف اسلام اور دین سے متصادم قوانین اور ضابطوں کو ٹیشو پیپر سے زیادہ اہمیت نہیں دیتے ۔پاکستان کے اہل ایمان اتنی غیرت رکھتے ہیں کہ ختم نبوتؐ اور توہین رسالت ؐ سے متعلق قوانین کی طرح اسلام کے احکامات اور شعائر کے خلاف اُٹھنے والے ہاتھوں کو روک دیں ۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی عقل کے ناخن لے ورنہ عوام کے لیے اسلام مخالف ایجنڈے کے علمبر داروں کو تخت حکومت سے اُتار پھینکنا کوئی مشکل کام نہیں ۔پیپلز پارٹی کو تاریخ یاد رکھنی چاہیئے۔

انہوں نے پیپلز پارٹی کی اعلی قیادت سے مطالبہ کیا کہ سندھ حکومت کی بد انتظامی ،کرپشن اور مسلمانوں کے جذبات سے کھیلنے والے اقدامات کا نوٹس لے اور اس سلسلے میں وفاقی حکومت کو بھی اپنا کردار ادا کر نا چاہئیے کہ خلاف اسلام اور دین سے متصادم اقدامات کے بعد کہیں سندھ حکومت اپنا جواز تو نہیں کھو بیٹھی۔