سی پیک کی ویب سائٹ کا افتتاح کردیا گیا

185

پارلیمانی کمیٹی برائے پاک چین اقتصادی راہداری(سی پیک) کے چیئرمین سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا ہے کہ چین کی جانب سے سی پیک کے تحت سرمایہ کاری سے پاکستان پر اعتماد کا اظہار کیا گیا ، راہداری سے نہ صرف دونوں ممالک بلکہ پورا خطہ مستفید ہو گا ، وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقے فاٹا کو بھی راہداری منصوبوں کے تحت خوشحالی اور تعمیر وترقی کا حصہ بنائے جانے پر غور کر رہے ہیں ، چینی سفیر سن وی ڈونگ نے کہا کہ سی پیک کے تحت آئندہ سال ابتدائی 17منصوبے مکمل ہو جائیں گے جو خطے کی عوام کے لئے خوشحال مستقبل کی ضمانت بنیں گے ،سی پیک منصوبوں کی تکمیل کی رفتار سے مطمئن ہیں ، پاک فوج کی جانب سے ہمیشہ سے منصوبوں کی سیکیورٹی کے لئے بھرپور تعاون فراہم کیا گیا جس پر ان کے شکر گزار ہیں۔

 منگل کو سی پیک کے حوالے سے پاکستان انسٹیٹیوٹ فار پارلیمانی سروسز اور چائنہ ریڈیو انٹرنیشنل کے اشتراک سے ویب سائٹ کا اجراء کیاگیا جس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مشاہد حسین سید نے کہا کہ سی پیک ویب سائٹ کا اجراء راہداری منصوبہ کے حوالے سے مستند معلومات فراہم کرنے کے حوالے سے ایک قابل ذکر اقدام ہے ،راہداری منصوبہ سے متعلق بہت سے گمراہ کن معلومات گردش میں ہوتی ہیں ، اس ویب سائٹ کے قیام سے ایسی تمام افواہیں دم توڑ جائیں گی ۔چینی صدر شی چن پھنگ کی جانب سے ون بیلٹ ون روڈ منصوبہ متعارف کرایا گیا اور سی پیک اس کا ایک بنیادی جزو ہے، بیلٹ اینڈ روڈ کے تحت افریقہ ، وسطی ایشیا ،یورپ اور دیگر خطے مستفید ہوں گے ،گوادر اور چاہ بہار بندرگاہ خطے میں(جڑواں بندرگاہیں ہیں)گوادر بندرگاہ میں ون بیلٹ ون روڈ کے تمام بحری اور راہداری کے لئے مختص شاہراہیں ضم ہوتی ہیں اور یہ قدرت کا ایک انمول تحفہ ہے ، گوادر سے گلگت بلتستان کے ذریعے کاشغر تک رابطہ سازی قائم ہوئی ہے جس کے لئے ہم چین کے شکر گزار ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ چین نے سی پیک کے تحت سرمایہ کاری کرتے ہوئے پاکستان پر اعتماد کا بھرپور اظہار کیا ہے ، دونوں ممالک کی دوستی ہر آزمائش کی گھڑی میں پوری اتری ہے ، چینی سفیر سن وی ڈونگ دونوں ممالک کے مابین دوستی کی زندہ مثال ہیں ، آج سے 60سال قبل چینی سفیر کے والد کراچی میں سفارتکار کے طور پر فرائض سرانجام دے چکے ہیں اور آج ہم سب کے سامنے یہ دوسری نسل کی صورت میں ہمارے سامنے موجود ہیں ، گوادر پورے خطے کی آپس میں رابطہ سازی قائم کرے گی جس سے تمام دنیا مستفید ہو گی ، عظیم جنوبی ایشیا کے بارے میں ہم متعدد مرتبہ بات کر چکے ہیں جس کا مطلب یہ ہے کہ اس میں ایران ، چین ، ترکمانستان ، میانمار، پاکستان اور دیگر ممالک موجود ہیں ،علامہ اقبال نے 1930کی دہائی میں مشرق سے ابھرتے ہوئے سورج کے حوالے سے چین کی تعمیروترقی کی پیشگوئی کی تھی جو کہ آج ہمارے سامنے موجود ہے ۔

مشاہد حسین سید نے کہا کہ سی پیک دنیا کے کسی بھی دو ممالک کے مابین باہمی تعاون کے حوالے سے سب سے بڑا اور جامع منصوبہ ہے جس کی کہیں اور مثال نہیں ملتی ، اس کے تحت توانائی، تعمیر وترقی اور دیگر شعبوں کے منصوبے موجود ہیں ،2009میں ایک امریکی سفارتکار نے گوادر کو مستقبل کی عظیم جگہ قراردیا تھا ،13دسمبر کو گوادر میں سی پیک کے حوالے سے کانفرنس کا انعقاد ہوگا جس کے مہمان خصوصی وزیراعظم میاں محمد نوازشریف ہوں گے ،ایران پاکستان گیس پائپ لائن کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت دوبارہ اس پائپ لائن کا حصہ بن سکتا ہے ،بھارت نے 2006میں امریکی دباؤ پر اس منصوبہ سے خود علیحدہ ہونے کا فیصلہ کیا تاہم ہم پھر بھی ایران کے ساتھ کھڑے رہے ۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چینی سفیر نے کہا کہ سی پیک کے حوالے سے ویب سائٹ کی تکمیل ایک خوش آئند اقدام ہے جس کے ذریعے بہترین معلومات ہر شعبہ سے تعلق رکھنے والے افراد کو فراہم ہو سکیں گی ، سی پیک ون بیلٹ ون روڈ کا اہم حصہ ہے جو کہ سلک روڈ کی روح کے مطابق آگے بڑھایا جا رہا ہے ، اس کا بنیادی مقصد امن کا قیام ،باہمی تعاون کا فروغ ، کھلا پن، جامعیت ،باہمی احترام اور مشترکہ فوائد حاصل کرنا ہے ، عالمی اقتصادی کی موجودہ صورتحال کو بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں ،متعدد ممالک نے ون بیلٹ ون روڈ کا حصہ بننے کی درخواست کی ہے جبکہ 30ممالک کے ساتھ معاہدے کر چکے ہیں ، ون بیلٹ ون روڈ کے تحت روزگار کے 30ہزار مواقع فراہم کئے جا چکے ہیں جسے آگے بڑھانے کے لئے ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک اور شاہراہ ریشم فنڈ قائم کیا گیا ہے جس کے ذریعے مشترکہ خوشحالی کے مقاصد حاصل کئے جائیں گے ، پاکستان اور چین کے تعاون سے راہداری منصوبے کامیابی سے تکمیل کے مراحل میں ہیں ، پہلے مرحلے کے ابتدائی17منصوبے آئندہ مہینوں میں مکمل ہو جائیں گے جس کے تحت پاکستان میں روزگار کے 10ہزار مواقع فراہم کئے گئے ہیں ۔

سن وی ڈونگ نے کہا کہ سی پیک منصوبوں کی تکمیل کیلئے قابل ذکر رفتار کے ساتھ کام ہو رہا ہے ، گوادر بندرگاہ کی افتتاحی تقریب بھی ایک اہم اقدام تھا ، رواں سال سی پیک کے حوالے سے انتہائی متحرک رہا ہے ،پاکستان میں موجود افراد اور حکومت کے شکر گزار ہیں جو کہ اس منصوبے سے جڑے ہوئے ہیں ، پاک فوج نے ہمیشہ سے سی پیک منصوبوں کے لئے بھرپور تعاون فراہم کیا ہے ، سی پیک سے پاکستان کو ہزاروں میگاواٹ بجلی حاصل ہوگی اس کے ذریعے مختلف خطوں میں رابطہ سازی قائم ہو رہی ہے ، موثر طریقے سے سی پیک کی تکمیل کے لئے مستقبل میں سائنسی طریقہ کار کے تحت کام کرنا ہو گا ، سی پیک کو مکمل کامیابی بنانا چاہتے ہیں ، ہم اس کی کامیابی سے تکمیل کے لئے اقدامات کر رہے ہیں ، مشاہد حسین سید دونوں ممالک کے مابین باہمی تعلقات کے فروغ میں کردار ادا کرنے پر قابل تحسین ہیں ، سی پیک کے لئے بھی انہوں نے انتھک محنت کی ہے یہ دونوں ممالک کے مابین دوستی کا پیغام ہر جگہ لیکر جاتے ہیں ، ویب سائٹ لانچ کرنے میں بھی ان کا کردار اہم رہا ہے ، سی پیک سے پاکستان کے تمام علاقے مستفید ہوں گے ، مستقبل میں چینی ڈرامہ سیریلز اردو ترجمہ کیساتھ پاکستانی ٹی وی چینلز پر نشر ہوں گے ۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر پورٹس اینڈ شپنگ میر حاصل بزنجو نے کہا کہ سی پیک کے حوالے سے متنازع اطلاعات گردش میں رہتی ہیں جن کے خاتمہ کے لئے سی پیک ویب سائٹ کاقیام ایک مثبت اقدام ہے ، آئندہ سال مارچ گوادر سے رتوڈیرو تک شاہراہ مکمل ہو جائے گی جس سے کاروباری سرگرمیوں کو فروغ ملے گا، وزیراعظم پاکستان ایران کے ساتھ تجارت کو فروغ دینے کے خواہاں ہیں اور اس شاہراہ کو چاہ بہار بندرگاہ تک ہم توسیع دینے کے حامی ہیں، چاہ بہار اور گوادر ایک دوسرے کے مقابلہ کے لئے نہیں بنائی جارہیں بلکہ یہ ایک دوسرے کو تعاون فراہم کریں گی ، دونوں بندرگاہوں کے درمیان صرف25منٹ کا فاصلہ ہے ، چین کو اس تجویز پر کام کرنا چاہیے کہ ایران کو سی پیک کا کیسے حصہ بنایا جا سکتا ہے ۔

 تقریب میں ایرانی سفیر ہنرمہدی دوس ، سینیٹر پاکستان تحریک انصاف شبلی فراز، عوامی نیشنل پارٹی کے سینئر رہنما، افراسیاب خٹک ، غازی گلاب جمال، مسلم لیگ (ق) شعبہ خواتین کی صدر مسز فرخ خان سمیت حاضری کی بڑی تعداد موجود تھی ۔