ریکس ٹلرسن امریکی وزارت خارجہ کےمضبوط امیدار

235

دنیا کی سب سے بڑی تجارتی کمپنی کے چیف ایکزیکٹیو ٹلرسن روس سے لین دین سمیت بین الاقوامی کاروبار کا ایک وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔دو عبوری عہدے دارں کے مطابق پڑولیم کی ایک معروف کمپنی ایکسان کے صدر اور سی ای ریکس ٹلر سن منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے وزیرخارجہ کےاہم ترین انتخاب کے طور پر سامنے آگئے ہیں۔

ٹلرسن ملک کے اعلی ٰ ترین سفارتی عہدے کے لیے بظاہر ایک ممتاز امیدوار کے طور پر ٹرمپ کے سابق نقاد اور 2012 کے ری پبلکن صدارتی امیدوار مٹ رامنی کے ساتھ شامل ہو گئے ہیں۔

نیو یارک شہرکے سابق مئیر جیولیانی بھی مسٹر ٹرمپ کی شارٹ لسٹ میں موجود تھے لیکن انہوں نے جمعے کے روز نجی شعبے میں اپنی مصروفیات کے اپنا نام واپس لے لیا تھا۔دنیا کی سب سے بڑی تجارتی کمپنی کے چیف ایکزیکٹیو ٹلرسن روس سے لین دین سمیت بین الاقوامی کاروبار کا ایک وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔

روس کی جانب سےنومبرکےصدارتی انتخاب کےنتیجےپراثراندازہونےکی کوششوں کےپس منظرمیں ٹلرسن کے صدر ولادی میر پوٹن سے ذاتی تعلقات اور روس کے ساتھ ان کے کاروباری رابطے اس وقت سینٹ میں زیر بحث آسکتے ہیں جب ایوان بالا میں اس اہم عہدے پر ان کی توثیق کے لیے سماعت ہوگی۔

ٹلرسن نے سابقہ وزیر خارجہ کنڈو لیز رائس اور وزیر دفاع رابرٹ گیٹس کی جانب سے سفارشات کے بعد منگل کے روز منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے نجی طور پر ملاقات کی تھی۔ایک عبوری عہدے دار نے کہا ہے کہ ٹرمپ مسٹر ٹلرسن کے انداز اور تجربے سے متاثر ہیں۔