غلط پالیسیوں اورسیاسی قیادت کی مفاد پرستی سانحہ مشرقی پاکستان کا سبب بنی،لیاقت بلوچ

252

جماعت اسلامی اور ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے لاہو رمیں سانحہ سقوط ڈھاکہ کے حوالہ سے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ 1970ء سے پہلے ہی بھارت عالمی قوتوں کی اشیر باد کے ساتھ پاکستان کے خلاف سازشیں شرو ع کر چکاتھا ۔ 1970 ء کے انتخابی نتائج تسلیم نہ کیے گئے جس سے بھارت نے کھلی اور ننگی مداخلت شروع کردی ۔ فوجی آمروں کی غلط پالیسیوں اور بیوروکریسی اور سیاسی قیادت کی مفاد پرستی سانحہ مشرقی پاکستان کا سبب بنی۔

لیاقت بلوچ نے کہاکہ اسلامی نظام سے انحراف ، کرپٹ اور سیکولر طرز حکمرانی نے ملک و ملت کے لیے بڑی مشکلات پیدا کر دی ہیں ۔ فوجی اور سیاسی قیادت کے صوبائی خود مختاری کے تصور سے انکار نے قومی وحدت پر گہرے زخم لگائے ، کرپٹ ، نااہل سیاسی جمہوری اور پاپولر قیادتوں نے جمہوری تقاضے پورے نہ کرکے بڑی بربادی کا راستہ کھول دیا ۔ سانحہ مشرقی پاکستان کاپیغام ہے کہ ملک میں غلبہ دین اور آئین و قانون کی حکمرانی قبول کی جائے۔

لیاقت بلوچ نے کہاکہ 16 دسمبر سانحہ آرمی پبلک سکول پشاور کبھی نہیں بھلایا جاسکتا ۔ بنگلہ دیش میں پروفیسر غلام اعظم ، مطیع الرحمن نظامی ، علی احسن مجاہد ، ملا عبدالقادر ، قمر الزمان ، میر قاسم علی سید کی شہادتوں نے دوقومی نظریہ کو زندہ کیا ۔وہ حق کے موقف پر استقامت سے قائم رہے اور پھانسی کے پھندے چوم کر اسلامی تحریکوں کا سرفخر سے بلند کردیا ہے۔