بھارت نےروس اور ایران کوخبردارکیا ہےکہ جب تک طالبان مکمل طور پرتشدد اور دہشت گردی کو خیر آباد کہہ کر آئین اور جمہوری قوانین کا احترام نہیں کرتےاس وقت تک سیاسی عمل کا حصہ نہ بنایا جائے۔
جمعہ کو بھارتی میڈیا کے مطابق وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سوراپ کا کہنا ہے کہ بھارت اور روس کے دوطرفہ باہمی تعلقات میں کوئی منفی رجحان نظر نہیں آتا لیکن بھارت کو روس کی افغانستا ن میں حالیہ روش پر تشویش کا سامنا ہے۔ترجمان نے کہاکہ طالبان کو کسی بھی سیاسی عمل کا حصہ بنانے سے پہلے مکمل طور پر تشدد اور دہشت گردی کو خیر باد کہہ کر القاعدہ سے روابط توڑنے ہوں گے اور آئینی اور جمہوری قوانین کا احترام کرنا ہو گا۔
ادھر روس کی وزارت خارجہ کے ایک اعلیٰ عہدیدار ضمیر کبو لوو کا کہنا ہے کہ افغانستان میں داعش کے حوالے سے روس اور طالبان کے مشترکہ مفادادت ہیں،ہم سمجھتے ہیں کہ افغان طالبان ایک قومی ، عسکری اور سیاسی تحریک ہیں۔بھارتی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ ایران افغانستا ن میں داعش کے خطرہ کے پیش نظر طالبان سے رابطہ رکھنے میں دلچسپی رکھتا ہے۔