اسرائیل مخالف قرارداد،نیتن یاہو نے برطانوی وزیر اعظم سے ملاقات منسوخ کردی

195

 

اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے سلامتی کونسل میں اسرائیل مخالف قرارداد منظور ہونے کے بعد برطانوی وزیراعظم تھریسامے مجوزہ ملاقات منسوخ کر دی ۔

 غیر ملکی میڈیا کے مطابق فلسطینیوں کے حق میں اور اسرائیل کے خلاف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں قرار داد منظورہونے کے بعد اسرائیل نے امریکا کے بعد برطانیہ سے بھی تعلقات خراب کرنا شروع کردئیے ہیں۔ اسرائیلی وزیراعظم نے برطانوی وزیراعظم تھریسامے سے جنوری میں ہونے والی مجوزہ ملاقات منسوخ کردی ہے۔ اسرائیل نے پہلے امریکا پر قرارداد کے پیچھے ہونے کا الزام لگایا اور اوباما انتظامیہ کی جانب اپنی توپوں کا رخ کرلیا ،اب جب برطانیہ نے یہودی بستیوں کی تعمیر کے خلاف قرارداد کے حق میں ووٹ دیا تو اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے برطانوی ہم منصب سے ملاقات کی تیاریاں ترک کرنے کا کہہ دیا ہے۔

دوسری جانب سلامتی کونسل میں قرارداد کی منظوری کے بعد امریکا میں اسرائیلی سفیر کا ایک بار پھر کہنا ہے کہ اس قرارداد کے پیچھے امریکا کا ہاتھ ہے جو افسوس اور شرم کی بات ہے، جبکہ اسرائیل کے پاس اس بات کے ٹھوس شواہد موجود ہیں ،مگر یہ ثبوت نئی ٹرمپ انتظامیہ کو دیں گے،وہ عوام کے سامنے لانا چاہیں تو خوش آمدید کہیں گے۔

ادھر سلامتی کونسل کی جانب سے اسرائیل کے خلاف قرارداد منظور ہونے کے بعد فرانس نے 15 جنوری کو کانفرنس منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے، اس کانفرنس کا مقصد اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان امن مذاکرات کو بحال کرنا ہے جو ایک عرصے سے تعطل کا شکار ہیں۔فرانس کے اس عمل پر اسرائیلی وزیر دفاع برہم ہوگئے۔ ان کا کہنا ہے کہ فرانس میں رہنے والے یہودی اسرائیل آجائیں۔فلسطین لبریشن آرگنائزیشن کے سیکریٹری جنرل صائب اریکات کا کہنا ہے کہ سلامتی کونسل کی قرار دادد کے بعد اب اسرائیل کو بین الاقوامی جرائم کی عدالت اور اقوام متحدہ کے دیگر اداروں میں لے جائیں گے۔