روس کی جانب سے امریکی پابندیوں کی شدید مذمت

288

روس نے کہا ہے کہ سائبرحملوں کے الزام میں سفارت کاروں کوملک بدر کرنے کے امریکی اقدام کا ایسا جواب دے گا جس سے امریکہ کو کافی تکلیف پہنچے گی۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق صدر ولادمیر پوتن کے ترجمان نے روسی ردِعمل کے بارے میں کہا ہے کہ اس سے امریکہ کو کافی تکلیف ہوگی۔ تاہم انھوں نے اس بات کی طرف اشارہ بھی دیا کہ روس صدر ٹرمپ کے عہدہ سنبھالنے تک انتظار کر سکتا ہے۔دونوں ملکوں کے تعلقات میں پیدا ہونے والے کھچاو کی وجہ سے میری لینڈ اور نیویارک میں واقع دو روسی کمپانڈز کو بھی بند کر دیا جائے گا جو مبینہ طور پر اپنے ملک کے لیے خفیہ معلومات اکھٹی کرنے پر مامور ہیں۔

امریکی صدر براک اوباما نے وعدہ کیا تھا کہ وہ روس کے خلاف کارروائی کریں گے جس پر ڈیموکریٹک پارٹی کی صدارتی امیدوار ہلیری کلنٹن کی مہم کو ہیک کیا ہے۔تاہم روسی نے کسی بھی قسم کی مداخلت کی تردید کی ہے۔کریملین کے ترجمان نے ماسکو میں صحافیوں کو بتایا کہ صدر پوتن ان اقدامات پر جوابی کارروائی کریں گے۔دمتری پسکو کا کہنا ہے کہ کہ یہ اقدامات غیر قانونی اور غیر محتاط ہیں اور انھیں ناقابلِ یقین اور اشتعال انگیز خارجہ پالیسی قرار دیا ہے۔

یاد رہے کہ گذشتہ روز امریکہ نے صدارتی انتخاب میں مداخلت کے حوالے سے روس کی جانب سے سائبر حملوں کے الزام میں 35 روسی سفارت کاروں کو ملک بدر کر دیا تھا۔روس نے ایسی کسی بھی کارروائی میں ملوث ہونے کی تردید کرتے ہوئے امریکی فیصلے کو غیر محتاط قرار دیا تھا۔