گیس ہیٹر کا زیادہ استعمال صحت کیلئے نقصان دہ ہے،طبی ماہرین

1368

طبی ماہرین نے شہریوں سے کہا ہے کہ وہ گیس ہیٹر کا کم سے کم استعمال کریں کیونکہ ہیٹر کا زیادہ استعمال صحت کیلئے نقصان دہ ہے۔

تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر وسیم خواجہ کا کہنا ہے کہ عموماً لوگ شام کے بعد ہیٹرز کا زیادہ استعمال کرتے ہیں جو بند کمرے میں آکسیجن کو کم کرتا ہے اور ذرا سی غفلت بڑے نقصان کا باعث بن سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمروں میں ہیٹرز کے استعمال کے دوران سانس کی بیماریاں پیدا ہو سکتی ہیں جس میں دمہ، نکسیر پھوٹنا اور دیگر سانس کی بیماریاں شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسی صورتحال میں جسم میں انفکیشن بھی ہو سکتا ہے۔ گیس ہیٹرز کاربن مونو آکسائیڈ خارج کرتے ہیں جو اندرونی آلودگی پیدا کرتے ہیں جس سے انسانی صحت بری طرح متاثر ہو سکتی ہے۔

ہیٹرز کا زیادہ استعمال جسم کے ٹمپریچر کو بڑھا دیتا ہے، ایسی صورت میں کھلی فضاء میں جسم ٹھنڈا گرم ہونے پر پیچیدگیاں پیدا ہو سکتی ہیں جو قوت مدافعت میں کمی لاتی ہیں اور اس سے موسمی نزلہ و زکام ہو سکتا ہے بالخصوص چھوٹے بچے زیادہ متاثر ہوتے ہیں جنہیں ہائپر تھرمیا کا سامنا ہو سکتا ہے جو بہت نقصان دہ ہے۔

 جلدی امراض کی ماہر ڈاکٹر نوشین یاسر نے کہا کہ ہیٹرز کے زیادہ استعمال کے باعث گھروں میں نمی کی مقدار کم ہو جاتی ہے جو جلد کیلئے نقصان دہ ہے جس سے خارش اور الرجی ہو سکتی ہے اور زیادہ دیر ہیٹر کے سامنے بیٹھنے سے جلدی امراض میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ انہوں نے شہریوں پر زور دیا کہ وہ ہیٹرز کم استعمال کریں اور زیادہ سے زیادہ پانی اور مشروبات استعمال کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہیٹرز کے استعمال میں ہر ممکن احتیاط کی جائے اور رات کو سوتے وقت مین سوئچ بند کر دیا جائے اور جسم کو گرم رکھنے کیلئے خشک میوہ جات اور گرم کپڑوں کا استعمال کیا جائے اور غیر ضروری باہر نکلنے سے پرہیز کیا جائے۔