لاہور میں جرائم کی وارداتوں میں اضافہ حکمرانوں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے،ذکراللہ مجاہد

223

امیر جماعت اسلامی لاہور ذکر اللہ مجاہد نے کہاہے کہ لا ہور میں جرائم کی واردتوں میں خوفناک حد تک اضافہ حکمرانوں اور سیکورٹی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔

ا ن خیالات کا اظہار گذشتہ روز انہو ں نے جماعت اسلامی لاہور کے زیر اہتمام پریس کلب میں بڑھتے ہوئے جرائم کی وارداتوں کے خلاف “ترا لٹیا شہر لاہور” سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔سیمینار سے مرکزی سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی پاکستان امیر العظیم ،دانشور وتجزیہ نگار اوریامقبول جان،لمز یونیورسٹی کے پروفیسر زوہیب عباس ، نائب امیر جماعت اسلامی لاہور اضیاء الدین انصاری، جے آئی یوتھ لاہور کے صدر شاہد نوید ملک ، صدر سیاسی کمیٹی لاہور چورہدری محمود الاحد، خالدبٹ، ارشد مجید ، حاجی ریاض الحسن ، محمد شفیق ملک ، اے ڈی کاشف ودیگر رہنمائوں نے شرکت کی۔

ذکر اللہ مجاہد نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پولیس اورسیکورٹی اداروں کی ناقص کارکردگی کی بنا پر شہر ی سڑکوں اور گلی بازاروں میں لٹ رہے ہیں جس کی بھر پور مذمت کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دن دیہاڑے چوری اور ڈکیتی کی واردتوں سے شہری عدم تحفظ کا شکار ہوچکے ہیں ۔شہر میںڈاکو راج میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے پولیس اوردیگر سیکورٹی ادارے بے حسی کی تصویر بنے ہوئے ہیںاور حکمرانوں نے پولیس کے نظام کو تبا ہ وبرباد کر دیا ہے۔

انہوں نے پنجاب کے حکمرانوں سے مطالبہ کیا کہ تھانوں اور گشت پر مامور پولیس کی نفری میں اضافہ کیا جائے ، پولیس کو وی آئی پیز پروٹوکول کی بجائے عوام کے جان ومال کی حفاظت پر مامور کیا جائے ،آن لائن ایف آئی آر سسٹم فوری نافذ کیا جائے ، پیڈ کو کرائم کو کنڑول کیا جائے اور اسلامی سزائوں کو فی الفور نافذ کیا جائے ۔ پولیس اور سیکورٹی اداروں کو رشوت اور کرپشن سے پاک کیا جائے ۔

مرکزی سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی پاکستان امیرالعظیم نے اپنے خطاب میں کہاہے کہ کرائم پورے ملک کا مسئلہ ہے لیکن شہر لاہور شدت سے کرائم کا شکا ر ہو رہا ہے۔ حکمرانوں کے مائنڈ سیٹ کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ان کی ترجیح عوام کی جان ومال اور انسانی حقوق بنے نہ کہ بڑے بڑے منصوبہ جات ، قرضے ، کمیشن اور دولت کا حصول بنے۔

انہوںنے کہاکہ ملک میں شریعت محمد ی ۖ کے نفاذ سے ہی معاشرے کی تمام خرافات کو ختم کیا جا سکتا ہے۔ہمارے حکمران اپنا معیار زندگی بدلیں اور وی آئی پی کلچر کی بجائے اپنی توجہ عوام کی جان ومال کی حفاظت اور ان کی بنیادی ضروریات کی فراہمی پر مرکوز کریں ۔ملک میں دہشت گردی سے زیادہ خطرناک بڑھتے ہوئے کرائم کی ریشو ہے شہر میں تعلیمی اداروں اور ہسپتالوں کی حالت انتہائی خراب ہے ۔عوام کو اورنج لائن ٹرین کی بجائے بنیادی حقوق اور امن وامان کی ضرورت ہے۔

لاہورمیں2600میں سے 1600پولیس اہلکار صرف وی آئی پیزکی ڈیوٹی پر مامور ہیں جو کہ عوام کے ساتھ زیادتی ہے ۔دانشور وتجزیہ نگار اوریامقبول جان نے اپنے خطاب میں کہا کہ پنجاب میں تعلیم اور صحت کی بنیادی ضروریات میسر نہ ہونے کی وجہ سے لوگ مجبوراََ لاہور کا رخ کرتے ہیں جس سے لاہور کی آبادی میں روز بروز اضافہ ہونے سے جرائم کی شرح میں بھی اضافہ ہو رہا ہے جرائم کو کنڑول کرنے کے لیے بڑھے شہریوں کی بجائے چھوٹے چھوٹے شہر آباد کرنے کی ضرورت ہے ۔

جے آئی یو لاہور کے صدر شاہد نوید ملک نے کہاکہ حکمرانوں اور سیکورٹی اداروں نے جرائم کے کنٹرول کے حوالے سے اپنا رویہ نہ بدلا تو شدید احتجاج پر مجبور ہونگے سیمنیار میں لاہور کے حوالے سے بڑھتے ہوئے جرائم پر شرکاء کو ایک ڈکومنٹری بھی دیکھائی گئی۔