حکومت کوئلے سے استفادہ کیلئے 131 ملین خرچ کرے گی

185

حکومت کوئلے کے ذخائر سے استفادہ کیلئے 131.619ملین روپے خرچ کررہی ہے ۔ ان ذخائر سے کوئلہ نکالنے کیلئے 2012ءسے کان کنی کی جا رہی ہے۔

وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل کے حکام  کا کہنا ہے کہ جنوبی سندھ کے ضلع بدین اور اس کے گردونواح میں کوئلے کے ذخائر سے استفادہ کیلئے 131ملین روپے سے زائد کا بجٹ خرچ کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ کوئلے کے ذخائر کا اندازہ ایک ارب ٹن سے زائد ہے جو بہترین معیار اور زیادہ حرارت کی استعداد رکھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ علاقے میں کوئلے کے ذخائر کے ساتھ ساتھ سونے، تابنے اور 200ملین ٹن سے زائد لوہے کے ذخائر بھی موجود ہیں لیکن بنیادی ڈھانچے اور ٹیکنالوجی کی عدم دستیابی کے باعث ان سے استفادہ نہیں کیا جا رہا ، انہوں نے کہا کہ مرکزی سالٹ رینج میں کوئلے کے ذخائر کی کان کنی کیلئے بھی کاوشیں جاری ہیں جس کا مقصد ملک میں توانائی کی بڑھتی ہوئی ضروریات کی تکمیل اور بجلی کی پیداوار میں اضافہ کیلئے کوئلے سے چلنے والے بجلی گھروں سے استفادہ ہے۔

حکام کا کہنا تھا کہ تیل، گیس، معدنیات اور کوئلے کے ذخائر سے استفادہ کیلئے مسلسل کوششیں کی جا رہی ہیں، جس کے نتیجہ میں تیل اور گیس کے شعبہ میں کئی نئے ذخائر دریافت کئے گئے ہیں۔

حالیہ سروے رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 185ارب ٹن سے زائد کوئلے کے ذخائر موجود ہیں جو سستی بجلی کی پیداوار میں معاون ثابت ہوسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت قدرتی وسائل سے استفادہ کے ذریعے توانائی کی قومی ضروریات کی تکمیل پر عمل پیرا ہے اور اس حوالے سے بجٹ میں خاطر خواہ رقم مختص کی گئی ہے۔