اسرائیل:اذان دینے پر پابندی کے بل کی توثیق

180

صیہونی ریاست کے سرابراہ مملکت  کی شدید مخالفت باوجوداسرائیلی قانون ساز کمیٹی نے مسجد سے اذان دینے پر پابندی عائد کردی ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیل کی وزارت انصاف  کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وزرا کی قانون ساز کمیٹی نے مساجد کے اسپیکر سے اذان دینے پر پابندی عائد کردی ہے۔اسرائیلی حکام نے مساجد کے اسپیکر سے آنے والی اذان کی آواز کو صوتی آلودگی کا نام دے کر بل کو موذن لا کا نام دیا تھا۔اسرائیلی وزرا کی قانون ساز کمیٹی کی جانب سے بل کی توثیق کے بعد اب بل کو منظوری کے لئے پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا اور اگر یہ بل پارلیمنٹ سے بھی منطور ہو جاتا ہے تو پھر مساجد میں اسپیکر پر اذان دینے کی اجازت نہیں ہو گی۔

دوسری جانب اسرائیلی صدر ریوون ریولن نے بھی بل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ صوتی آلودگی کے حوالے سے موجودہ قوانین کافی ہیں ہمیں اس حوالے سے نئے قوانین کی ضرورت نہیں ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل پیش کئے گئے بل کو اس وجہ سے مسترد کر دیا گیا تھا کیونکہ اس کی منظوری کی صورت میں جمعے کے روز غروب آفتاب سے شروع ہونے والی یہودیوں کی عبادات کے لئے بجنے والے سائرن بھی خاموش ہو جاتے جب کہ ترمیم شدہ مسودے میں رات 11 بجے سے صبح 7 بجے تک اسپیکر کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔