دوکشمیری نوجوان 11 برس بعد جھوٹے مقدمات سے بری

128

نئی دہلی کی عدالت نے دو کشمیری نوجوانوں محمد رفیق شاہ اور محمد حسین فاضلی کو 2005 میں ان کے خلاف قائم جعلی مقدمات میں بری کردیا ہے جبکہ طارق احمد ڈار نامی نوجوان کوعسکریت پسندوں کے ساتھ روابط کے الزام میں 10 سال قید کی سزا سنائی ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ان کشمیری نوجوانوں کو بھارتی پولیس نے نومبر 2005 میں سرینگر سے گرفتار کیا تھا جس کے بعد انہیں دھماکوں میں ملوث ہونے کے جھوٹے مقدمے میں نئی دلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں رکھا گیا تھا۔ ان نوجوانوں کو گیارہ برس جیل میں رکھنے کے بعد بری کیا گیا ہے جبکہ عدالت نے ٹھوس ثبوت پیش نہ کرنے پر دلی پولیس کی سرزنش کی۔

پولیس نے طارق احمد کو دھماکوں کے جھوٹے مقدمے سے تو بری کردیا تاہم اسے ایک مسلح کشمیری مجاہد گروپ کے ساتھ روابط کی پاداش میں دس برس کی قید سنائی ہے جبکہ ستم ظریفی یہ ہے کہ وہ 2005 سے اب تک پہلے ہی 11 برس سے زیادہ جیل میں گزار چکا ہے۔