سیہون شریف میں دھماکے کے شہداء کے جسمانی اعضاء دفنانے کے بجائے گندگی میں پھینک دیئے گئے،علاقے میں تعفن کے باعث لوگ کچرے کے گرد جمع ہوگئے،شہداء کے اعضاء کچرے میں دیکھ کر لوگوں میں شدید غم و غصے کی لہر دوڑ گئی،علاقہ مکینوں نے اپنی مدد آپ کے تحت شہداء کے اعضاء کی تدفین شروع کردی۔
سیہون شریف میں دھماکے کے شہداء کے اعضاء دفنانے کے بجائے گندگی میں پھینک دیئے گئے جس کے باعث علاقے میں تعفن پھیل گیا جبکہ شہداء کے اعضاء کچرے میں دیکھ کر لوگوں میں شدید غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے ۔
ڈی سی او جامشورو منور مہر نے کہا کہ جو کچھ ہوا اس پر مجھے بڑا افسوس ہے،یہ اوقاف کا معاملہ ہے،اس سے کوئی پوچھ نہیں رہا،صفائی کے وقت اعضاء وغیرہ ہسپتال پہنچا دیئے گئے تھے۔انہوں نے کہاکہ میری نگرانی میں ہی دربار کی صفائی ہوئی ہے،انسانی اعضاء کچرے میں نہیں پھینکے۔میڈیا میں معاملہ آنے کے بعد انتظامیہ حرکت میں آگئی اور گندگی سے شہداء کے جسمانی اعضاء اٹھا کر لے گئی جبکہ کچھ اعضاء کی علاقہ مکینوں نے اپنی مدد آپ کے تحت تدفین کردی۔