نظربند حریت رہنماؤں سے اظہار یکجہتی کیلئے سرینگر میں احتجاجی مظاہرہ

420

مقبوضہ کشمیر میں سیاسی نظربندوں کی مسلسل نظربندی اور ان کی حالت زار کے خلاف حیدر پورہ سرینگر میں احتجاجی مظاہرہ اور دھرنا دیا گیا۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مظاہرے اور دھرنے کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے جیلوں میں نظر بند حریت رہنماؤں اور کارکنوں کے ساتھ یکجہتی کیلئے دی تھی۔ مظاہرین نے اس موقع پر تمام کشمیری نظربندوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔ احتجاجی مظاہرے اور دھرنے کے دوران اسلام و آزادی کے حق اور بھارت کے خلاف فلک شگاف نعرے بلند کئے گئے۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر نظربندوں سے اظہاریکجہتی اور انکی رہائی کے مطالبات درج تھے۔

اس موقع پر حریت رہنما نور محمد کلوال، راجہ معراج الدین اور غلام نبی ذکی نے تقاریر کیں اورکشمیری نظربندوں کے ساتھ جیلوں میں روا رکھے جارہے ناروا سلوک کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے غیر آئینی اور غیر انسانی قرار دیا۔

حریت رہنماؤں نے اپنے خطاب میں کہاکہ بی جے پی اور پی ڈی پی کی مخلوط انتظامیہ نے ہزاروں بے گناہ کشمیریوں کو کالے قوانین کے تحت جیلوں میں نظربند کررکھا ہے اور گرفتاریوں کا سلسلہ مسلسل جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ نے نہتے کشمیریوں پر ظلم و تشددکے تمام سابقہ ریکارڈ توڑ دیئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ معمر افراد کے علاوہ کشمیری بچوں تک کو نہیں بخشا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کو اگرچہ عالمی سطح پر ایک ظالمانہ اور غیرقانونی قانون قرار دیا گیا ہے تاہم کشمیر میں اس کا بے دریغ استعمال جاری ہے۔

حریت رہنماؤں نے کہاکہ کشمیری نظربندوں کو جیلوں میں بھی سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے اور ان کے ساتھ غیر انسانی سلوک روا رکھا جارہا ہے۔ تہاڑ جیل کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جیل کا نظام چلانے کیلئے تامل ناڈو اسپیشل پولیس کو تعینات کیا گیا ہے اور اس نے جیل کو گونتاناموبے میں تبدیل کردیا ہے۔ہر روز قیدیوں کے سیلوں کی تلاشی لی جاتی ہے اور انہیں تذلیل اور تحقیر کانشانہ بنایا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بیمار قیدیوں کو علاج ومعالجے اورمناسب خوراک سے محروم رکھا جارہا ہے۔ انہوں نے کٹھوعہ اور ادھم پور جیلوں میں کشمیریوں کو درپیش مشکلات کے بارے میں کہاکہ جیل حکام کی اکثریت فرقہ پرست ذہنیت رکھتی ہے اور وہ آزادی پسندوں کو تکلیف پہنچانا اپنی پیشہ ورانہ ڈیوٹی سمجھتی ہے۔ انہوں نے تمام سیاسی نظربندوں کی فوری رہائی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ قیدوبند کی صعوبتیں برداشت کرنے والے ہمارے سرفروش ایک عظیم قربانی پیش کررہے ہیں اور پوری کشمیری قوم ان کی پشت پر کھڑی ہے۔انہوں نے کہا کہ انہیں کسی بھی حال میں فراموش نہیں کیا جاسکتا ہے اور جب تک ان کی رہائی عمل میں نہیں لائی جاتی، اس سلسلے میں احتجاج جاری رہے گا۔

احتجاج میں شیخ عبدالرشید، مشتاق احمد صوفی، الطاف احمد شاہ، پروفیسر جاوید احمد، ایڈوکیٹ یاسر، بلال صدیقی، سراج الدین میر، فاروق سوداگر، محمد سلیم زرگر، مختار احمد صوفی، حکیم عبدالرشید، خواجہ فردوس،عبدالمجید وانی اور ساحل احمد کے علاوہ حریت رہنماؤں اور کارکنوں کے علاوہ عام لوگوں کی بڑی تعداد بھی موجودتھی۔