بھارتی فورسز کے ہاتھوں زخمی ہونے والا نوجوان شہید

202

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کے پیلٹس سے زخمی ہونے والانوجوان وسیم احمد ٹھوکر 6 ماہ تک موت و حیات کی کشمکش میں رہنے کے بعد شہید ہوگیا ہے۔

کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق ضلع کولگام سے تعلق رکھنے والا وسیم احمد گزشتہ سال مرہامہ میں ایک پرامن مظاہرے کے دوران بھارتی فورسز کے پیلٹس سے شدید زخمی ہواتھا۔ انہیں 300 سے زائد پیلٹس لگے تھے اور وہ پیر کو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوا۔ وسیم احمدٹھوکر کی شہادت سے حالیہ احتجاجی تحریک کے دوران شہید ہونے والے کشمیریوں کی تعداد 120 تک پہنچ گئی۔ احتجاجی تحریک 8جولائی 2016ء کو معروف نوجوان رہنما برہان وانی کے ماورائے عدالت قتل کے بعد شروع ہوئی تھی۔

دریں اثناء بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کاروائی میں منگل کو ضلع راجوری کے علاقے کیری میں محاصرے اور تلاشی کی ایک کاروائی کے دوران ایک کشمیری نوجوان کو شہید کردیا۔

ادھرضلع بانڈی پورہ کے علاقے صدرہ کوٹ پائین میں منگل کو دوسرے روز بھی زبردست بھارت مخالف مظاہرے جاری رہے۔ علاقے کے لوگوں نے صحافیوں سے باتیں کرتے ہوئے کہاکہ بھارتی فوجی رات کے دوران گھروں میں داخل ہوئے، گھریلو سامان کی توڑ پھوڑ کی اور مکینوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ ادھرضلع بارہمولہ میں پٹن کے علاقے محمود پورہ میں کئی روز سے لاپتہ نوجوان شاہد احمد گنائی کی لاش ایک نالے سے برآمد ہوئی ہے۔ علاقے میں ایک اور نوجوان 18سالہ سید جاوید رضوی بھی لاپتہ ہے اور اس کے اہل خانہ شدید تشویش میں مبتلا ہیں۔