بھارت مقبوضہ کشمیر میں طاقت کا وحشیانہ استعمال کررہاہے،ایمنسٹی انٹرنیشنل

235

انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ بھارت جموں وکشمیر میں مظاہرین کے خلاف طاقت کا وحشیانہ اور غیر ضروری استعمال کر رہا ہے جبکہ طلباء، انسانی حقوق کے کارکنوں اور صحافیوں کی آواز کو بھی جبر و استبداد پر مبنی قوانین کے ذریعے دبانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کی طرف سے جاری ایک رپورٹ میں انسانی حقوق کے کشمیری کارکن خرم پرویز کی گرفتاری اورسرینگر سے شائع ہونے والے انگریزی اخبار ’’ کشمیر ریڈر ‘‘ پر گزشتہ برس لگائی جانے والی پابندی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ خرم پرویز کو بے بنیاد الزامات کے تحت دو ماہ تک قید رکھا گیا جبکہ گرفتاری سے ایک روز قبل انہیں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے اجلاس میں شرکت سے روکنے کیلئے نئی دلی کے ہوائی اڈے پر بھی حراست میں لیا گیا۔

 رپورٹ میں بتایا گیا کہ گزشتہ برس جولائی میں انتظامیہ نے سرینگر سے شائع ہونے والے اخبارت کی اشاعت بھی کئی روز تک روک دی جبکہ حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان مظفر وانی کے قتل کے بعد شروع ہونے والی احتجاجی تحریک کے دوران سو سے زائد کشمیریوں کو قتل جبکہ 13 ہزار کے لگ بھگ کو زخمی کیا گیا ۔ رپورٹ میں مزید کیا گیا کہ انتظامیہ نے دو ماہ تک مقبوضہ وادی میں کرفیو نافذ رکھا اور اس کے ساتھ ساتھ موبائل اور انٹرنیٹ سروسز بھی معطل کی گئیں۔