مقبوضہ کشمیر میں دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی نے کہا ہے کہ کشمیری نوجوانوں کو جھوٹے مقدمات میں برسہابرس تک جیلوں میں رکھ کر آخر میں انہیں بیگنا قرار دینا کشمیریوں کے ساتھ بھارت کے سخت عناد اور تعصب کو ظاہر کرتا ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق آسیہ اندرابی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ 2005 میں تین کشمیری نوجوانوں کو دہلی دھماکوں میں جعلی طور پر ملوث کیا گیا اور نئی دلی ہائی کورٹ نے 12 برس کی قید کے بعد ان کو بیگناہ قرار دیا ۔انہوں نے کہاکہ رفیق شاہ، حسین فاضلی اور طارق ڈار نامی تین نوجوانوں کو وہ قیمتی برس کو ن واپس لوٹائے گا جو انہوں بلا وجہ تہاڑ جیل میں گزارے۔
آسیہ اندرابی نے کہا کہ ان نوجوانوں کو جیل میں اس دوران انتہائی بدتر حالات کا سامنا رہا۔ انہوں نے کہا کہ تہاڑ جیل میں یہ دونوںمحمد افضل گورو کے ساتھ بھی رہے اور ان کاکہناہے کہ کشمیر کے اس جری نوجوان نے کس خندہ پیشانی سے تختہ دار کو چوماجبکہ جیل چھوڑنے سے قبل انہوں نے شہید افضل گور وکی قبر پر فاتحہ بھی پڑھی۔