وائٹ ہاؤس کی بریفنگ سےنیوز چینلز اور اداروں کے صحافیوں کو نکال دیا گیا،جن میں بی بی سی،سی این این،نیو یارک ٹائمز اور دیگر اخبارات کے صحافی شامل ہیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق ان براذ کاسٹرز اور اخبارات کو وائٹ ہاؤس کے پریس سیکرٹری شان اسپائسر کی غیر رسمی بریفنگ سے خارج کیے جانے کا کوئی جواز نہیں دیا گیا۔یہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک تقریر کے دوران میڈیا پر تنقید کی اور کہا کہ جعلی خبریں لوگوں کی دشمن ہیں۔ صدر ٹرمپ کی تقریر کے بعد چند میڈیا تنظیموں کو شان سپائسر کے دفتر میں غیر رسمی بریفنگ کے لیے بلایا گیا تھا جس کو گیگل کہا جاتا ہے۔اس بریفنگ میں اے بی سی، فوکس نیوز، بریٹبرٹ نیوز، روئٹرز اور واشنگٹن پوسٹ کو مدعو کیا گیا تھا۔
شان اسپائسر سے جب پوچھا گیا کہ چند کو کیوں مدعو کیا گیا جبکہ چند کو نہیں تو انھوں نے کہا کہ یہ فیصلہ رپورٹرز کے پول کو وسیع کرنے کے لیے لیا گیا ہے۔انھوں نے مزید کہا کہ وائٹ ہاؤس جعلی خبروں کے بیانیے کے خلاف جارحانہ طور پر اقدامات اٹھا رہا ہے۔
واضح رہے کہ ایسوسی ایٹڈ پریس، یو ایس اے ٹو ڈے اور ٹائم میگزین نے اس بریفنگ کا بائیکاٹ کیا۔