افغانستان کے شمالی صوبہ قندوز میں امریکی ڈرون حملے میں طالبان رہنما اور فرضی گورنر ملا عبدالسلام ہلاک ہوگیا ،طالبان نے اپنے رہنما کی ہلاکت کی تصدیق کردی ،ادھر جنوبی صوبہ زابل میں فضائی حملے میں القاعدہ کے 2 جنگجو مارے گئے۔
افغان میڈیا کے مطابق طالبان نے تصدیق کی ہے کہ انکاکمانڈر اور فرضی گورنر ملاعبدالسلام شمالی صوبہ قندوز میں امریکی فورسز کے ڈرون حملے میں مارا گیا ہے ۔طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کی طرف سے جاری بیان میں کہاگیا ہے کہ ملا عبدالسلام گورنر قندوز ضلع دشت آرچی میں امریکی ڈرون حملے میں ہلاک ہوئے ۔ترجمان کا کہنا تھاکہ ملا عبدالسلام کی ہلاکت سے ہماری لڑائی متاثر نہیں ہوگی ،طالبان جنگجو افغان حکومت اور غیر ملکی فورسز کے خلاف اپنی لڑائی جاری رکھیں گے ۔ اس سے قبل گورنر قندوز اسد اللہ عمر خیل نے ایک پریس کانفرنس کے دوران طالبان کے فرضی گورنر ملا عبدالسلام کی ہلاکت کی اطلاع دی تھی ۔
دریں اثناء قندوزکے 808 ویں سپنزر ریجنل کمانڈر شیر عزیز کاماوال نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ نیٹو فورسز کے ڈرون طیارے نے قندوز کی تحصیل دشتِ آرچی سے منسلک علاقے نہرِ کہنہ میں طالبان کے کیمپ پر بمباری کی۔کاماوال نے کہا کہ حملے میں طالبان کا نام نہادقندوز کا گورنر ملا عبدالسلام ہلاک ہو گیا ۔اس کے علاوہ سلام کے بھائی سمیت 8 عسکریت پسندوں کو بھی ہلاک کر دیا گیا ہے۔کاماوال نے مزید کہا ہے کہ قندوز کے علاقے بز قندھاری میں بھی آپریشن کے دوران 7 عسکریت پسندوں کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔تاہم طالبان کی طرف سے موضوع سے متعلق کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔
ادھر جنوبی صوبہ زابل میں فضائی حملے میں القاعدہ کے 2جنگجو مارے گئے ۔ افغان سپیشل فورسز نے اپنے افیشل فیس بک پیج پر جاری بیان میں کہا ہے کہ فضائی کاروائی ضلع ارغندآباد میں کی گئی جس میں دہشتگرد گروپ کا رہنما بھی مارا گیا ۔فضائی کاروائی میں شہریوں کا کوئی نقصان نہیں ہوا۔