پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے کہا کہ خوشی ہے جو اسپتال قاضی حسین احمد نے 2002 میں سوچا آج اس کا حصہ ہوں۔
اتوار کو نوشہرہ میں قاضی حسین احمد میڈیکل کمپلیکس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر تےہوئے عمران خان نے کہا کہ مجھے آج خوشی ہے کہ ایک ہسپتال جس کا قاضی حسین احمد نے 2002 میں سوچا آج اس کے افتتاح کا حصہ بنوں۔ قاضی حسین احمد سے میری دوستی تھی۔ ہمارے خیالات ملتے تھے قاضی حسین احمد کرپشن کے خلاف تھے۔ پاکستانیوں کوخوددار دیکھنا چاہتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ قاضی حسین احمد سے صرف فضل الرحمن سے اتحاد کے معاملے پر اختلاف تھا
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو جب دیکھیں سڑکوں کا افتتاح کرتے ہیں۔ سڑکیں اور پل ے سے قومیں نہیں بنتیں۔ انسانوں پر سرمایہ کاری سے قومیں بنتی ہیں۔ ملک میں یونیورسٹیاں اور ہسپتال بننے چاہئیں تھے عمران خان نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے ہسپتالوں کے نظام کو بہتر کیا۔ محکمہ پولیس اور ہسپتالوں میں میرٹ پر سلیکشن ہونی چاہیے۔ خیبر پختونخوا پولیس پورے پاکستان کی مثالی پولیس بن چکی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ کے پی کے میں 50 فیصد غریبوں کو مفت علاج کی سہولت فراہم کی جا رہی ہے۔ جرمنی اور جاپان میں انسانوں پر سرمایہ کاری ہوتی ہے۔ 10 سال میں سپر پاور بن گئے۔ خیبر پختونخوا میں پہلی بار انسانوں پر سرمایہ کاری ہوئی۔ خیبر پختوان میں سب سے زیادہ تعلیم پر پیسہ خرچ کیا گیا۔
چیئر مین تحریک انصاف نے کہا کہ اگلے سال تک کے پی کے میں تمام غریبوں کو مفت علاج کی سہولت فراہم کی جائے گی۔ سارے پاکستان میں خیبر پختونخوا کی پولیس کا چرچا ہو رہا ہے۔ خیبر پختونخوا میں سرکاری ہسپتال نجی ہسپتالوں کا مقابلہ کر رہے ہیں۔ کوشش ہے کہ اگلے سال تک کے پی کے میں سب لوگوں کو صحت کارڈ جاری کر دئیے جائیں۔
عمران خان نے کہا کہ (ن) لیگ کے ایم این اے جاوید لطیف کا نام لینا اپنی توہین سمجھتا ہوں۔ جاوید لطیف کے پیچھے میاں صاحب کا ہاتھ ہے۔ انتظار کر رہا ہوں کہ نواز شریف کب جاوید لطیف کے خلاف ایکشن لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی کا کوئی رکن ایسی حرکت کرتا تو اسے پارٹی سے نکال دیتا۔