موٹاپا گردوں کے مرض کا سبب بھی بن سکتا ہے

216

ماہرین کا کہنا ہے کہ موٹاپا مختلف جسمانی و ذہنی امراض کے ساتھ ساتھ گردوں کے مرض کا سبب بن سکتا ہے۔

یونیورسٹی کالج لندن کے ماہرین کا کہنا ہے کہ بڑھا ہوا پیٹ، پھیلی ہوئی کمر اور بھاری بھرکم جسم صحت مند اور توانا ہونا نہیں بلکہ مٹاپاہوتا ہے موٹے افراد کے جسم میں گردوں کو نارمل وزن کے حامل افراد کے مقابلے میں زیادہ کام کرنا پڑتا ہے اور میٹابولک سسٹم کی ضرورت پوری کرنے کے لیے ان اعضا کو خون زیادہ مقدار میں صاف کرنا پڑتا ہے جس طرح گردوں کی مجموعی کارکردگی متاثر ہوتی ہے اور وہ بیماریوں کا شکار ہوجاتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ مٹاپے کی ایک وجہ غیرمعیاری کھانے، چربی دار اور چٹپٹی غذائیں، شکر کا غیرضروری اور اضافی استعمال، بیکری آئٹم اور ڈبہ بند مصنوعات ہیں۔ اس کے علاوہ ہمارا طرزِ زندگی بھی وزن میں اضافے کا باعث بن رہا ہے۔ لوگوں کی اکثریت چہل قدمی اور ورزش کو اہمیت نہیں دیتی، کام کاج اور دفتری مصروفیات کے بعد ان کا زیادہ تر وقت ٹیلی ویژن، موبائل فونز اور کمپیوٹر اسکرین کے آگے گزرتا ہے جس سے لوگ فربی کی طرف مائل ہو رہے ہیں۔

جسمانی وزن والے افراد کو ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر کے علاوہ دل کی بیماریوں، گٹھیا، فالج، خون میں چربی اور گردے کے مسائل کے علاوہ کینسر جیسے مہلک مرض کا خطرہ رہتا ہے جن سے بچنے کے لیے مرغن غذاؤں، کولڈ ڈرنکس اور زیادہ میٹھی چیزوں سے پرہیز ضروری ہے۔مٹاپے کی وجہ سے لاحق ہونے والی بعض بیماریوں اور طبی پیچیدگیوں کو دواوں اور دیگر طبی طریقوں پر عمل کر کے کنٹرول تو کیا جاسکتا ہے تاہم کئی ایسے مسائل بھی سامنے آرہے ہیں جن کا موثر اور مکمل علاج موجود نہیں یا اتنا مہنگا ہے جو عام آدمی کی پہنچ سے باہر ہے۔