جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہا کہ ہم توقع رکھتے ہیں کہ سپریم کورٹ کا بنچ لا محدود مدت تک پانامہ کیس کے فیصلے کو محفوچ نہ رکھے۔
جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے منصورہ میں کارکنان جماعت کی تربیتی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ جماعت اسلامی نے 2018 ء کے انتخابات کی تیاری کا آغاز کردیاہے ۔ 23 مارچ سے رابطہ عوام مہم کا آغاز کرر ہے ہیں ۔ صوبہ پنجاب میں جے آئی یوتھ کو بھر پور متحرک کیا جارہاہے ۔
انہوں نے کہاکہ ہم توقع رکھتے ہیں کہ سپریم کورٹ کا بنچ لامحدود وقت تک پانامہ کیس فیصلے کو محفوظ نہ رکھے ۔ عوام سمجھتے ہیں کہ نیب ، ایف آئی اے ، ایف بی آر اپنی افادیت کھو چکی ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ملک پر 65 ارب ڈالر کا بیرونی قرضہ ہے جبکہ پاکستا ن سے لوٹی گئی دولت کا شمار غیر ملکی بنکوں میں چار سو ارب ڈالر ہے ۔ سٹیٹس کو کے حامل مراعات یافتہ ، جاگیردار اور کرپٹ اشرافیہ بیرون ملک سے قومی دولت کی واپسی کے راستے میں رکاوٹ ہیں ۔
انہوں نے کہاکہ ملکی معیشت سے سود کی لعنت کا خاتمہ ہوناچاہیے اور حکومت بنکوں کو حکم جاری کرے کہ وہ سپریم کورٹ میں سود کے حوالے سے اپنی پٹیشن واپس لے ۔ انہوں نے کہاکہ سی پیک گیم چینجر منصوبہ ہے لیکن حکومت اس منصوبے کو اپنی پارٹی سیاست اور خاندانی منصوبہ بنا کر متنازعہ بنانا چاہتی ہے ۔