شام کے دارالحکومت دمشق میں خودکش حملے میں وکلاء سمیت 35 افراد ہلاک اور45 زخمی ہوگئے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق شامی دارالحکومت میں ہونے والے ایک خود کش بم حملے میں 35افراد ہلاک اور 45 زخمی ہو گئے۔حکام کا کہنا ہے کہ اس حملے کا ہدف دمشق میں قصرِ انصاف کہلانے والی عمارت تھی۔ بتایا گیا ہے کہ ایک خود کش حملہ آور نے خود کو اس وقت دھماکے سے اڑا دیا جب پولیس نے اسے عدلیہ کی اس عمارت میں داخل ہونے سے روکنے کی کوشش کی۔ اس عمارت میں ایک اسلامی ٹریبیونل اور ایک فوجداری عدالت قائم ہیں۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ اس واقعے میں متعدد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں جنھیں مختلف ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے جہاں بعض افراد کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے جس سے ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے ۔دھماکے کے بعد ایمبولینس اور سیکورٹی حکام موقع پر پہنچ گئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق خودکش حملہ آور فوجی وردی میں ملبوس تھاجب پولیس نے اسے اندر داخل ہونے سے روکنے کی کوشش کی تو اس نے خود کو دھماکے اڑا دیا۔ہلاک ہونے والوں میں بعض وکلاء بھی شامل ہیں۔یہ گزشتہ پانچ دنوں کے دوران شامی دارالحکومت میں ہونے والا دوسرا بڑا بم حملہ ہے۔فوری طور پر کسی بھی گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔
گزشتہ ہفتے دمشق میں دو بم دھماکوں میں 74افراد ہلاک اور 100سے زائد زخمی ہوگئے تھے ۔