فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع،حکومت اور پیپلز پارٹی میں ڈیڈ لاک برقرار

174

حکومت اور پیپلز پارٹی میں فوجی عدالتوں کے قیام کی مدت میں توسیع کے معاملہ پر ڈیڈ لاک برقرار،معاملہ پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس پر چھوڑ دیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کے معاملہ پر بدھ کو حکومت اور پیپلز پارٹی کے درمیان ہونے والے مذاکرات بے نتیجہ ختم ہو گئے۔ دو مختلف سیشنز میں ہونے والے اجلاسوں میں فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کے معاملہ پر کوئی پیش رفت نہ ہو سکی۔

مذاکرات میں حکومت کی طرف سے وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار اور وزیر قانون زاہد حامد شریک ہوئے جبکہ پیپلز پارٹی کی طرف سے سینٹ میں قائد حزب اختلاف اعتزاز احسن، شیری رحمن،سید نوید قمر اور فاروق ایچ نائیک شریک ہوئے۔ مذاکرات میں پیپلز پارٹی کے 9 نکات کا جائزہ لیا گیا۔ حکومت کی طرف سے پیپلز پارٹی کو یقین دہانی کروائی گئی اعلیٰ سطح پر ان کی تجاویز پر مشاورت کی جائے گی۔ 3 سے 4 تجاویز قابل عمل ہیں۔

دوسری طرف پیپلز پارٹی کا موقف تھا کہ جو بھی قانون بنے وہ انسانی حقوق کے دائرے میں رہ کر بننا چاہیے۔ بنیادی انسانی حقوق کے خلاف کوئی قانون سازی نہیں ہونے دیں گے۔ حکومتی اراکین کی طرف سے فوجی عدالتوں میں سول جج بیٹھانے سے متعلق تجویز پر تحفظات کا اظہار کیا گیا۔

بعد ازاں مذاکرات کے دوسرے سیشن میں پیپلز پارٹی کے قومی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر سید نوید قمر کبھی ایک مسودہ لے کر سپیکر چیمبر جاتے رہے اور وہاں سے دوسرا مسودہ لے کر اعتزاز احسن کے چیمبر میں آ جاتے۔ اس دوران قائد حزب اختلاف سینٹ اعتزاز احسن کے چیمبر میں پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کا اجلاس بھی ہوا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران پارٹی قیادت سے بھی ٹیلی فونک رابطے سے مشاورت کی گئی۔ تاہم مذاکرات کامیاب نہ ہوئے۔