کراچی (رپورٹ: قاضی عمران احمد) سندھ بھر کے پیرا میڈیک اسٹاف کا سروس اسٹرکچر منظور کیا جائے اور انہیں فوری طور پر کے پی کے اور وفاق کی طرح ایک بنیادی تنخواہ کے مساوی ہیلتھ پروفیشنل الاؤنس جاری کیا جائے، پیرا میڈیکل کونسل کا قیام عمل میں لایا جائے اور پیرا میڈیک اسٹاف کو رسک اور یوٹیلیٹی الاؤنسز دیے جائیں، پیرامیڈیک اسٹاف کے لیے پاکستان پیرا میڈیکل اسٹاف ایسوسی ایشن 3 اپریل کو محکمہ صحت کے اعلیٰ حکام سے مذاکرات میں چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کرے گی۔
ان خیالات کا اظہار پاکستان پیرا میڈیکل اسٹاف ایسوسی ایشن سندھ کے صدر محمد اسماعیل جسکانی نے ’’جسارت‘‘ سے بات چیت کے دوران کیا۔
محمد اسماعیل جسکانی کا مزید کہنا تھا کہ پیرا میڈیک اسٹاف اسپتال میں انتہائی اہمیت کا حامل ہوتا ہے اور اس کی افادیت یا کام سے انکار نہیں کیا جاتا لیکن یہی اسٹاف مختلف مراعات و سہولتوں سے محروم ہے، حکومت سندھ کا محکمہ صحت اسپتالوں کی جانب توجہ ہی نہیں دیتا جس کے باعث ایک طرف مریضوں کو علاج معالجے کے حوالے سے پریشانیوں اور دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو دوسری جانب پیرا میڈیک اسٹاف بھی مشکلات کا شکار ہے کیوں کہ ان کو جس طرح مراعات و سہولتیں ملنی چاہییں وہ نہیں مل رہیں۔
محمد اسماعیل جسکانی کا کہنا تھا کہ تمام ملازمین کے لیے سروس رولز بنائے جاتے ہیں مگر تاحال پیرا میڈیک اسٹاف کے لیے کوئی سروس رولز موجود ہی نہیں ہیں۔ ہم نے اپنے چارٹر آف ڈیمانڈ میں اس کو بھی شامل کیا ہے کہ گریڈ ایک سے گریڈ 17 تک کے پیرا میڈیک اسٹاف کے لیے بھی سروس رولز بنائے جائیں۔
انہوں نے بتایا کہ ہم نے اپنے چارٹر آف ڈیمانڈ میں جن نکات کو شامل کیا ہے، ان میں سے خاص خاص یہ ہیں کہ پیرا میڈیک اسٹاف کا سن کوٹہ بحال کیا جائے، فنانس ڈپارٹمنٹ کی جانب سے جو ریکوری لیٹر جاری کیا گیا ہے اسے منسوخ کیا جائے،
ایمرجنسی الاؤنس، کے پی کے اور وفاقی حکومت کی طرح ہیلتھ پروفیشنل الاؤنس دیا جائے، کے پی کے میں دس ہزار اور وفاقی حکومت کی جانب سے بنیادی تنخواہ کے مساوی ہیلتھ پروفیشنل الاؤنس دیا جاتا ہے، محکمہ سندھ کے لیے ان دونوں میں سے جو بھی ممکن ہو وہ سندھ کے پیرا میڈیک اسٹاف کو جاری کیا جائے، یوٹیلیٹی، رسک اور ایمرجنسی الاؤنس کی ادائیگی ممکن بنائی جائے،
ضلع تھر پارکر کے گریڈ 4 تک کے سپورٹنگ اسٹاف کو ہارڈ ایریا الاؤنس دیا جائے، نرسنگ انسٹی ٹیوٹس اور اسکولز کو اپ گریڈ کر کے کالج کا درجہ دے کر تین سالہ ایسوسی ایٹ ڈپلوما ان پیرا میڈیکل ٹیکنالوجی کے کورسز کرائے جائیں اور 4 سالہ ڈگری کورسز کا بھی اجرا کیا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جن پیرا میڈیک اسٹاف نے ڈپلوما کورسز کیے ہوئے ہیں اور وہ کوالیفائیڈ ہیں، انہیں بھی اپ گریڈ کیا جائے یا ان کی قابلیت کے لحاظ سے ایڈجسٹ کیا جائے۔