مُسکرائیے انتخاب:اریبہ راشد، سمیّہ شارب،(محمد صائم اصغر)

96

 ڈاکٹر (نوکر سے): دیکھو دروازے پر کون آیا ہے؟
نوکر: کوئی مریض ہوگا۔
ڈاکٹر: جاؤ معلوم کرو مریض نیا ہے یا پرانا۔
نوکر: نیا ہی ہوگا۔ آپ کے پاس آکر پرانا تو مشکل ہی سے بچتا ہے۔
***
ایک کوچوان (دوسرے کوچوان سے): تمہارا گھوڑا سوکھی گھاس بڑے شوق سے کھا رہا ہے، جب کہ میرا گھوڑا تو صرف ہری گھاس ہی کھاتا ہے۔
دوسرا کوچوان (بڑے فخر سے): میں نے گھوڑے کی آنکھوں پر ہرے شیشوں کا چشمہ لگایا ہوا ہے۔
***
ایک دوست (دوسرے سے): تمہاری مرغی کا کیا حال ہے، جو سائیکل کے نیچے آگئی تھی؟
دوسرا دوست: اس کا حال تو ٹھیک ہے، بس انڈے ٹوٹے ہوئے دیتی ہے۔
***
استاد (دو لڑکوں سے): ارے، آپس میں سر کیوں ٹکرا رہے ہو؟
ایک لڑکا: جناب، آپ ہی نے تو کہا تھا کہ ریاضی میں پاس ہونے کے لیے دماغ لڑانا ضروری ہے۔
***
مہمان (چھٹا کینو لیتے ہوئے میزبان سے): اجی کیا بتاؤں میری نظر بہت کمزور ہے۔
میزبان (جل کر): جی ہاں، جبھی آپ کینوؤں کو انگور سمجھ کر کھا رہے ہیں۔
***